پرتھ: آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی میزبانی کرنے والے ’’ہوٹل کراؤن پرتھ‘‘ نے پیر کو وراٹ کوہلی کے کمرے میں داخل ہونے کے واقعہ پر معافی مانگی اور کہا کہ اس حرکت میں ملوث افراد کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ ایک بیان میں میزبان نے کہا، ’’ہم مہمان (کوہلی) سے معذرت خواہ ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں گے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔‘‘Virat Kohli Hotel room Privacy Breach
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے ’’یہ رویہ قطعی طور پر قابل برداشت نہیں ہے اور یہ ہماری ٹیم کے ارکان اور ٹھیکیداروں کے لیے مقرر کردہ معیارات پر کھرا نہیں اترتا۔ کراون نے اس مسئلے کو ٹھیک کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔ ملوث افراد کو کراون سے ہٹا دیا گیا ہے۔ کراؤن تھرڈ پارٹی کنٹریکٹر کے ساتھ تحقیقات کر رہا تھا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے گا کہ اس قسم کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔‘‘
کوہلی اس وقت ہندوستانی ٹیم کے ساتھ ایڈیلیڈ پہنچ چکے ہیں جہاں ہندوستان کا بدھ کو بنگلہ دیش کے ساتھ مقابلہ ہوگا۔ اپنے کمرے میں مبینہ طور گھسنے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کوہلی نے کہا تھا کہ ’’یہ بہت خوفناک ہے۔‘‘
انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ مداح اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو دیکھ کر بہت خوش اور پر جوش ہوتے ہیں۔ میں نے ہمیشہ اس کی تعریف کی ہے، لیکن یہ ویڈیو بہت خوفناک ہے اور اس نے مجھے خوفزدہ کر دیا۔ اگر میں اپنے ہوٹل کے کمرے میں بھی رازداری حاصل نہیں کر سکتا تو میں اس کی کہاں توقع کر سکتا ہوں؟ میں اس قسم کے پاگل پن اور رازداری کی خلاف ورزی کی قطعی حمایت نہیں کرتا۔‘‘ ہندوستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف سپر 12 میچ کے لیے یہاں کراؤن پرتھ ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھی۔
انسٹاگرام پر ویڈیو پوسٹ ہونے پر ٹیم ایڈیلیڈ کے لیے روانہ ہو چکی تھی۔ ویڈیو میں ایک شخص کوہلی کے کمرے میں گھوم گھوم کر ان کا سامان دکھا رہا ہے اور ویڈیو میں لکھا ہے ’’ہوٹل میں کنگ کوہلی کا کمرہ۔‘‘
آسٹریلیائی بلے باز ڈیوڈ وارنر نے کوہلی کی ویڈیو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مضحکہ خیز اور قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ کوہلی کی اہلیہ انوشکا شرما نے بھی اس واقعہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا اب تک کا بدترین تجربہ تھا۔ انوشکا نے کہا، ’’کچھ واقعات کا تجربہ کیا ہے جہاں کچھ مداحوں نے ماضی میں بھی اس طرح کی حرکت کی ہے، لیکن یہ واقعی ایک غیر مہذب واقعہ ہے۔ یہ انسان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی ہے۔‘‘
یو این آئی