اس کے ساتھ ہی اس بل کو پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی۔ لوک سبھا سے پہلے ہی پاس ہو چکی ہے۔ یہ بل ہومیوپیتھی سینٹرل کونسل (ترمیم) آرڈیننس 2019 کی جگہ لے گا جو گذشتہ مارچ میں لایا گیا تھا۔
اس بل پر تقریباً دو گھنٹے تک بحث کا جواب دیتے ہوئے آیوش وزیر شری پد ییسو نائک نے کہا کہ اس سے ہومیوپیتھی طبی طریقے میں جدت لانے میں مدد ملے گی اور اختراع کو حوصلہ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس میں ہومیوپیتھی مرکزی کونسل کی نو تشکیل کے لیے ایک سال کا مزید وقت دینے اور اس کی جگہ ذمہ داری سنبھالنے والی گورننگ باڈی کی مدت کار ایک سال بڑھائے جانے کا التزام ہے۔
انہوں نے کہا کہ بل پاس ہونے سے تعلیم کے معیار میں بہتری آئے گی اور متعلقہ یونیورسٹیوں پر کونسل کا زیادہ کنٹرول ہوگا۔ فرضی کالجوں پر قدغن لگے گی اور سماج کو ذمہ دار ڈاکٹر مل سکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہومیوپیتھی طبی روایت میں اختراع کو فروغ دینے کے لیے دہلی میں ہومیوپیتھی ریسرچ سینٹر قائم کیا جارہا ہے۔ حکومت کا منصوبہ ہے کہ وہ ہر ضلع میں ہومیو پیتھی کا ایک اسپتال بنائے۔ اس کے لیے مجوزہ 12 ہزار آیوش سینٹروں میں ہومیوپیتھی کے ڈاکٹروں کو تقرری دی جائے گی۔