مرکزی حکومت نے گھریلوبازار میں پیاز کی دستیابی بڑھانے اور اس کی قیمت کوکنٹرول کرنے کے لیے برآمدات پر پابندی لگانے کے ساتھ ہی کاربوباریوں کے لیے ذخیرہ کرنے کی حد طے کردی ہے اور ریاستوں کو جمع خوری روکنے کے لیے سخت قدم اٹھانے کو کہا ہے ۔
حکومت نے پیاز کی برآمدات فوری طور پر روکنے کے لیے آج ہی نوٹیفکیشن جاری کردیا اور خردہ کاروباریوں کے لیے 100کوئنٹل اور تھوک کاروباریوں کے لیے 500کوئنٹل پیاز ذخیرہ کرنے کی حد مقررکردی ہے ۔یہ حد پورے ملک میں نافذہوگی ۔
مرکز نے ریاستی حکومتوں سے پیاز کی ذخیرے کی حد کو سختی سے نافذ کرنے کوکہاہے ۔حکومت نے ربیع کےدوران نیفیڈ کے ذریعہ تقریبا 56700ٹن کا ذخیرہ کیاتھا۔اس کے تعاون سے دہلی میں تقریبا 24روپئے فی کلوگرام کی شرح سے پیاز عام لوگوں کو فروخت کی جارہی ہے ۔
اسی ذخیرہ سے ہریانہ اور آندھراپردیش کو بھی پیاز بھیجی گئی ہے ۔دیگر ریاسی حکومتوں کوبھی پیاز کی قیمتوں پرکنٹرول کے لیے اسکا استعمال کرنے کو کہاگیاہے ۔
نوٹیفیکشن کے بعد بنگلہ دیش اور سری لنکا کو پیاز کی برآمدات فورا بندہوجائیگی ۔حکومت نے کہاہے کہ اسکی خلاف ورزی کرنے والے کاروباریوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی ۔
اطلاع ملی تھی کہ کچھ کاروباری ان دونوں ملکوں کو کم ازکم برآمداتی قیمت سے بھی کم قیمت پر پیاز بھیج رہے تھے ۔واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ملک کے کئی حصوں میں پیاز کی خردہ قیمت 60روپئے فی کلوگرام تک پہنچ گئی تھی ۔