دارالحکومت دہلی کے جوا ہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اتوار کے روز ہوئے حملے کی ہندو رکشا دل نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری نے کہا کہ 'وہ کارکن تھے جنہوں نے طلبا کو زدوکوب کیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'طلبا کی پٹائی کرنے والے ان کے کارکنان تھے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ملک کا کھاتے ہیں اور گاتے باہر کا ہیں۔ ایسے طلبا اور لوگوں کے خلاف اس طرح کی کارروائی جاری رکھیں گے۔'
جے این یو حملے کی ہندو رکشا دل نے ذمہ داری لی
جے این یو حملہ اور تخریب کاری کے معاملے میں دہلی پولیس اپنی سطح پر تحقیقات کر رہی ہے۔ مارپیٹ کرنے والے تمام نقاب پوش افراد کی تصاویر کے ذریعے ان کی شناخت کی بات کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: نربھیا کے مجرموں کا فیصلہ آج متوقع
وہیں اس درمیان ہندو رکشا دل نے اس سارے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ سب ان کے ذریعہ ہوا ہے۔
'آگے بھی حملے جاری رکھیں گے'
ہندو رکشا دل کے قومی صدر بھوپندر عرف پنکی چودھری نے کہا کہ 'جے این یو میں تعلیم حاصل کرنے والے بہت سے لوگ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں میں اس طرح کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے ہندو رکشا دل کے کارکنان کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔ وہ اور بھی اس طرح کی کارروائی جاری رکھیں گے۔'