ETV Bharat / state

جے این یو تشدد: رکشا دل نے ذمہ داری قبول کی

author img

By

Published : Jan 7, 2020, 11:27 AM IST

Updated : Jan 7, 2020, 12:30 PM IST

جے این یو میں حملہ کے معاملے میں دہلی پولیس اپنی سطح پر تحقیقات کر رہی ہے تو اسی درمیان ہندو رکشا دل نے اس سارے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ سب ان کے ذریعہ کیا گیا۔

ہندو رکشا دل نے حملے کی ذمہ داری لی
ہندو رکشا دل نے حملے کی ذمہ داری لی

دارالحکومت دہلی کے جوا ہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اتوار کے روز ہوئے حملے کی ہندو رکشا دل نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری نے کہا کہ 'وہ کارکن تھے جنہوں نے طلبا کو زدوکوب کیا۔'

ہندو رکشا دل نے حملے کی ذمہ داری لی

انہوں نے کہا کہ 'طلبا کی پٹائی کرنے والے ان کے کارکنان تھے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ملک کا کھاتے ہیں اور گاتے باہر کا ہیں۔ ایسے طلبا اور لوگوں کے خلاف اس طرح کی کارروائی جاری رکھیں گے۔'

جے این یو حملے کی ہندو رکشا دل نے ذمہ داری لی

جے این یو حملہ اور تخریب کاری کے معاملے میں دہلی پولیس اپنی سطح پر تحقیقات کر رہی ہے۔ مارپیٹ کرنے والے تمام نقاب پوش افراد کی تصاویر کے ذریعے ان کی شناخت کی بات کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: نربھیا کے مجرموں کا فیصلہ آج متوقع

وہیں اس درمیان ہندو رکشا دل نے اس سارے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ سب ان کے ذریعہ ہوا ہے۔

'آگے بھی حملے جاری رکھیں گے'
ہندو رکشا دل کے قومی صدر بھوپندر عرف پنکی چودھری نے کہا کہ 'جے این یو میں تعلیم حاصل کرنے والے بہت سے لوگ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں میں اس طرح کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے ہندو رکشا دل کے کارکنان کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔ وہ اور بھی اس طرح کی کارروائی جاری رکھیں گے۔'

دارالحکومت دہلی کے جوا ہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اتوار کے روز ہوئے حملے کی ہندو رکشا دل نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری نے کہا کہ 'وہ کارکن تھے جنہوں نے طلبا کو زدوکوب کیا۔'

ہندو رکشا دل نے حملے کی ذمہ داری لی

انہوں نے کہا کہ 'طلبا کی پٹائی کرنے والے ان کے کارکنان تھے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ملک کا کھاتے ہیں اور گاتے باہر کا ہیں۔ ایسے طلبا اور لوگوں کے خلاف اس طرح کی کارروائی جاری رکھیں گے۔'

جے این یو حملے کی ہندو رکشا دل نے ذمہ داری لی

جے این یو حملہ اور تخریب کاری کے معاملے میں دہلی پولیس اپنی سطح پر تحقیقات کر رہی ہے۔ مارپیٹ کرنے والے تمام نقاب پوش افراد کی تصاویر کے ذریعے ان کی شناخت کی بات کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: نربھیا کے مجرموں کا فیصلہ آج متوقع

وہیں اس درمیان ہندو رکشا دل نے اس سارے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ سب ان کے ذریعہ ہوا ہے۔

'آگے بھی حملے جاری رکھیں گے'
ہندو رکشا دل کے قومی صدر بھوپندر عرف پنکی چودھری نے کہا کہ 'جے این یو میں تعلیم حاصل کرنے والے بہت سے لوگ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں میں اس طرح کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے ہندو رکشا دل کے کارکنان کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔ وہ اور بھی اس طرح کی کارروائی جاری رکھیں گے۔'

Intro:जेएनयू में कल हुई मारपीट के मामले की ज़िम्मेदारी ली हिन्दू रक्षा दल ने। दल के राष्ट्रीय अध्यक्ष पिंकी चौधरी ने कहा कि छात्रों की पिटाई करने वाले उनके कार्यकर्ता थे। बोले कि खाते हमारे देश का हैं और गाते बाहर का हैं, ऐसे छात्रों और लोगों के खिलाफ इस तरह की कार्यवाई करते रहेंगे।


Body:हिन्दू रक्षा दल ने ली ज़िम्मेदारी

जेएनयू में मारपीट व तोड़फोड़ मामले में दिल्ली पुलिस अपने स्तर पर जांच कर रही है। मारपीट करने वाले तमाम नकाबपोशों की तस्वीरों के जरिये उनकी पहचान की बात कही जा रही है
इस बीच हिन्दू रक्षा दल ने पूरे घटनाक्रम की ज़िम्मेदारी लेते हुए दावा किया है कि यह सब उन्होंने ही करवाया।
Conclusion:आगे भी करते रहेंगे

हिन्दू रक्षा दल के राष्ट्रीय अध्यक्ष भूपेंद्र उर्फ पिंकी चौधरी ने कहा कि जेएनयू में पढ़ने वाले कई लोग देश विरोधी गतिविधियों में शामिल रहते हैं। पिछले कुछ दिनों में इस तरह का प्रयास और तेज़ हुआ है जिदकी वजह से हिन्दू रक्षा दल के कार्यकर्ताओं को यह कदम उठाना पड़ा। वह आगे भी इस तरह की कार्यवाई करते रहेंगे।

बाईट - पिंकी चौधरी / राष्ट्रीय अध्यक्ष / हिन्दू रक्षा दल
Last Updated : Jan 7, 2020, 12:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.