ETV Bharat / state

Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar: قطب مینار کمپلیکس میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ پڑھا گیا

عالمی شہرت یافتہ تاریخی عمارت تاج محل کے تنازع کے بعد ہندو سخت گیر تنظیموں کے کارکنان نے اب عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقام قطب مینار میں ہنومان چالیسہ کا پاٹھ پڑھ کر نیا تنازع شروع کردیا ہے۔ Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar

Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar
قطب مینار کمپلیکس میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ پڑھا گیا
author img

By

Published : May 11, 2022, 1:55 PM IST

منگل کے روز قطب مینار کمپلیکس کے احاطہ میں ہنومان چالیسہ پڑھنے اور مظاہرہ کرنے پر پولیس نے تین درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے، جنہیں بعد میں رہا کردیا گیا۔ مظاہرین میں تنظیم کے صدر گروماں کنچن گری جی مہاراج، ماں پتمبرا پیٹھ دتیا کے دھرم چاریہ نوین، دہلی کے ریاستی صدر دھرمیندر بیدی اور نائب صدر اودھ کمار، جے پرکاش بگھیل، ونیتا سریواستو اور سمن پرجاپتی وغیرہ شامل تھے۔ فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش میں پولیس نے تیس سے چالیس کارکنان کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ مظاہرین ٹریفک جام کرکے احتجاج کررہے تھے پبلک مقامات پر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں تھی اس کے باوجود یونائٹیڈ فرنٹ کے کارکنان نے احتجاج کیا۔ ماحول خراب نہ ہو اس کے لیے تین درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar

Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar
قطب مینار کمپلیکس میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ پڑھا گیا

وہیں یونائٹیڈ فرنٹ کے بین الاقوامی کارگزار صدر بھگوان گوئل نے دعویٰ کیا ہے کہ قطب مینار ایک ’وشنو استمبھ‘ ہے جسے ’بادشاہ وکرمادتیہ‘ نے تعمیر کیا تھا۔ لیکن بعد میں قطب الدین ایبک نے اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپلیکس میں 27 مندر تھے، جنہیں ایبک نے مسمار کردیا تھا۔ اس کا ثبوت اس لیے دستیاب ہے کہ لوگ قطب مینار کے احاطے میں رکھے گئے ہندو دیتاؤں کی مورتیوں کو دیکھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ قط مینار کا نام ’وشنو استمبھ ‘ رکھا جائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے ہنومان چالیسہ کا پاٹھ پڑھا اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین نےہاتھوں میں پلے کارڈ بھی لے رکھا تھا۔جن پر قطب مینار کا نام ’وشنواستمبھ‘ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

منگل کے روز قطب مینار کمپلیکس کے احاطہ میں ہنومان چالیسہ پڑھنے اور مظاہرہ کرنے پر پولیس نے تین درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے، جنہیں بعد میں رہا کردیا گیا۔ مظاہرین میں تنظیم کے صدر گروماں کنچن گری جی مہاراج، ماں پتمبرا پیٹھ دتیا کے دھرم چاریہ نوین، دہلی کے ریاستی صدر دھرمیندر بیدی اور نائب صدر اودھ کمار، جے پرکاش بگھیل، ونیتا سریواستو اور سمن پرجاپتی وغیرہ شامل تھے۔ فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش میں پولیس نے تیس سے چالیس کارکنان کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ مظاہرین ٹریفک جام کرکے احتجاج کررہے تھے پبلک مقامات پر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں تھی اس کے باوجود یونائٹیڈ فرنٹ کے کارکنان نے احتجاج کیا۔ ماحول خراب نہ ہو اس کے لیے تین درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar

Recites Hanuman Chalisa near Qutub Minar
قطب مینار کمپلیکس میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ پڑھا گیا

وہیں یونائٹیڈ فرنٹ کے بین الاقوامی کارگزار صدر بھگوان گوئل نے دعویٰ کیا ہے کہ قطب مینار ایک ’وشنو استمبھ‘ ہے جسے ’بادشاہ وکرمادتیہ‘ نے تعمیر کیا تھا۔ لیکن بعد میں قطب الدین ایبک نے اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپلیکس میں 27 مندر تھے، جنہیں ایبک نے مسمار کردیا تھا۔ اس کا ثبوت اس لیے دستیاب ہے کہ لوگ قطب مینار کے احاطے میں رکھے گئے ہندو دیتاؤں کی مورتیوں کو دیکھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ قط مینار کا نام ’وشنو استمبھ ‘ رکھا جائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے ہنومان چالیسہ کا پاٹھ پڑھا اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین نےہاتھوں میں پلے کارڈ بھی لے رکھا تھا۔جن پر قطب مینار کا نام ’وشنواستمبھ‘ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.