دارالحکومت دہلی کے سب سے پاش علاقے لودھی روڈ پر واقع انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے گیٹ نمبر تین کے باہر این ڈی ایم سی کے ذریعہ نصب انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے سائن بورڈ پر گزشتہ شب مبینہ ’ہندو سینا‘ نامی ایک تنظیم نے جہادی آتنک وادی اسلامک سینٹر کے پوسٹر چسپاں کردیے۔
تھانہ تغلق روڈ نے کہا کہ ‘اس واقعہ کی رپورٹ درج کرلی گئی ہے۔ آئی آئی سی سی کے گیٹ نمبر تین کے باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی چھان بین کی جارہی ہے۔ تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس طرح کی حرکت کس نے کی ہے۔ ’
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر سراج الدین قریشی اور بورڈ کے دیگر اراکین نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سینٹر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ادارہ بھارت کی قومی یکجہتی کی سب سے بڑی مثال بن کر ابھرا ہے اور اس کا اولین مقصد اسلام کے تعلق سے برادارن وطن کے ذہنوں میں پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے جس میں وہ بڑی حد تک کامیاب رہا ہے۔ سینٹر میں ہر بڑے اور قومی تہوار کا جشن منایا جاتا ہے اور بہت سے مفت تعلیمی و تربیتی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جن سے بلا امتیاز مذہب وملت سبھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ان پروگراموں میں پرسنالٹی ڈویلپمنٹ ورکشاپ 'میموری ڈویلپمنٹ ورکشاپ' اردو اور عربی کا یک سالہ ڈپلوما کورس اور اسٹاف سلیکشن کمیشن کے امتحانات کی مفت کوچنگ شامل ہے۔
اردو اور عربی کی کلاسوں میں نہ صرف غیر مسلم طلبہ شریک ہوتے ہیں بلکہ غیر مسلم آئی پی ایس اور ای اے ایس افسران بھی باقاعدہ شریک ہوکر سرٹیفکٹ حاصل کرتے ہیں۔
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی ممبر سازی کمیٹی کے کنوینر ریٹائرڈ آئی آر ایس ابرار احمد نے بتایا کہ “سینٹر میں 20 فیصد ممبران غیر مسلم ہیں جن میں ہندو سکھ اور عیسائی شامل ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ "آج تک اس سینٹر کے ساتھ ایسا کوئی حادثہ پیش نہیں آیا ہے لیکن اب شرپسندوں کے حوصلے اتنے بڑھ گئے ہیں کہ وہ اس انتہائی صاف ستھری شبیہ والے سینٹر کو بھی داغدار بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سینٹرکے بورڈ نے وزیر داخلہ، دہلی کے لیفٹننٹ گورنر اور دہلی پولیس کمشنر سے اس واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرکے قصور واروں کو سخت سزا دلانے کی اپیل کی ہے۔