ETV Bharat / state

Delhi Riots: دہلی ہائیکورٹ میں آج طاہرحسین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت

دہلی ہائیکورٹ آج دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین اور عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر کی ضمانت کی چار درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ عدالت نے گذشتہ 6 اگست کو سماعت ملتوی کردی تھی۔

author img

By

Published : Aug 18, 2021, 10:06 AM IST

TAHIR HUSSAIN
طاہر حسین

دہلی ہائیکورٹ آج دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین اور عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر کی ضمانت کی چار درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ جسٹس یوگیش کھنہ کی بینچ آج ان درخواستوں کی سماعت کرے گی۔

گذشتہ 6 اگست کو سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ دہلی پولیس کی جانب سے عدالت کے ریکارڈ میں صرف دو ضمانت کی درخواستوں پر اسٹیٹس رپورٹ داخل کی گئی ہے، باقی اسٹیٹس رپورٹ ابھی تک عدالت کے ریکارڈ میں نہیں ہے۔

عدالت نے طاہر حسین کے وکیل موہت ماتھر سے پوچھا کہ کیا تمام کیسز ایک جیسے ہیں؟ وکیل موہت ماتھر نے کہا کہ میرے مطابق تمام کیس ایک جیسے ہیں۔

پولیس چاہتی ہے کہ مختلف واقعات میں ایک ہی سازش دکھا کر مختلف ایف آئی آر درج کی جائیں۔ چاروں ایف آئی آر میں گواہ بھی ایک ہی ہے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت 18 اگست تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

ایک معاملہ دیالپور تھانے میں ایف آئی آر نمبر 120 سے متعلق ہے۔ اس ایف آئی آر میں طاہر حسین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147 ، 148 ، 149 ، 427 ، 436 اور 120B کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ دوسری درخواست ایف آئی آر نمبر 80 سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جنتر منتر معاملہ: پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا، چھاپہ ماری جاری

14 جولائی کو جسٹس یوگیش کھنہ کی بنچ نے ایف آئی آر نمبر 91 اور 92 سے متعلق ضمانت کی درخواستوں پر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔ طاہر حسین کی ضمانت کی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا ہے۔

دہلی پولیس اور سیاسی مخالفین نے طاہر حسین کو پریشان کرنے کے لیے مقدمہ درج کیا ہے۔ وہ حالات کے شکار ہوئے ہیں۔ طاہر حسین 16 مارچ 2020 سے عدالتی تحویل میں ہیں۔ دہلی پولیس نے طاہر حسین کے خلاف کل 11 ایف آئی آر درج کی ہیں جن میں یو اے پی اے کے تحت درج ایف آئی آر بھی شامل ہے۔

دہلی ہائیکورٹ آج دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین اور عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر کی ضمانت کی چار درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ جسٹس یوگیش کھنہ کی بینچ آج ان درخواستوں کی سماعت کرے گی۔

گذشتہ 6 اگست کو سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ دہلی پولیس کی جانب سے عدالت کے ریکارڈ میں صرف دو ضمانت کی درخواستوں پر اسٹیٹس رپورٹ داخل کی گئی ہے، باقی اسٹیٹس رپورٹ ابھی تک عدالت کے ریکارڈ میں نہیں ہے۔

عدالت نے طاہر حسین کے وکیل موہت ماتھر سے پوچھا کہ کیا تمام کیسز ایک جیسے ہیں؟ وکیل موہت ماتھر نے کہا کہ میرے مطابق تمام کیس ایک جیسے ہیں۔

پولیس چاہتی ہے کہ مختلف واقعات میں ایک ہی سازش دکھا کر مختلف ایف آئی آر درج کی جائیں۔ چاروں ایف آئی آر میں گواہ بھی ایک ہی ہے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت 18 اگست تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

ایک معاملہ دیالپور تھانے میں ایف آئی آر نمبر 120 سے متعلق ہے۔ اس ایف آئی آر میں طاہر حسین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147 ، 148 ، 149 ، 427 ، 436 اور 120B کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ دوسری درخواست ایف آئی آر نمبر 80 سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جنتر منتر معاملہ: پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا، چھاپہ ماری جاری

14 جولائی کو جسٹس یوگیش کھنہ کی بنچ نے ایف آئی آر نمبر 91 اور 92 سے متعلق ضمانت کی درخواستوں پر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔ طاہر حسین کی ضمانت کی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا ہے۔

دہلی پولیس اور سیاسی مخالفین نے طاہر حسین کو پریشان کرنے کے لیے مقدمہ درج کیا ہے۔ وہ حالات کے شکار ہوئے ہیں۔ طاہر حسین 16 مارچ 2020 سے عدالتی تحویل میں ہیں۔ دہلی پولیس نے طاہر حسین کے خلاف کل 11 ایف آئی آر درج کی ہیں جن میں یو اے پی اے کے تحت درج ایف آئی آر بھی شامل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.