علاقے میں ہنگامے اور کشیدگی کی وجہ سے بھاری تعداد میں پولیس فورس تعینات کیا گیاہے۔
این جی ٹی کے حکم کے مطابق انتظامیہ کو 400 مکانات کو مسمار کرنا ہے۔ سینکڑوں خاندان اس حکم کی مخالفت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 2007 میں اس علاقے کو بسایا گیا تھا اور بلڈروں نے دھوکے سے سرکاری زمین کو بیچ دیا تھا۔
دراصل یہ جھیل کی زمین تھی ۔این جی ٹی میں عرضی دائر کی گئی تھی جس میں جھیل کواپنے صحیح حالت میں لانے کا حکم تھا۔
31 مئی کو این جی ٹی میں سماعت ہے ۔
سماعت سے چند روز پہلے انتطامیہ عمل میں آئی ہے۔
مقامی لوگ ضد میں ہیں کہ وہ جگہ کو خالی نہیں کریں گے۔