دہلی کی راؤز ایونیو عدالت میں سابق وزیر ایم جے اکبر کے ذریعہ دائر ہتک عزت کے معاملے پر صحافی پریا رمانی کے خلاف حتمی دلائل کی سماعت کرے گی۔
ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ وشال پاہوجہ نے پچھلی سماعت میں پریا رمانی کے وکیل ربیکا جان کے دلائل سنے تھے۔
سماعت کے دوران ربیکا جان نے کہا تھا کہ 'اگر عوامی مفاد میں صحیح بات کہی جائے تو وہ ہتک عزت کا معاملہ نہیں ہوسکتا۔'
انہوں نے کہا تھا کہ 'پریا رمانی کے ٹویٹس اور ووگ میگزین میں چھپے ان کے مضامین سچائی بیان کر رہے ہیں۔'
![صحافی پریا رمانی کے خلاف دائر مقدمے پر سماعت آج](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/dl-ndl-mjakbarcourt-01-dl10008_08092020085130_0809f_00113_480.jpg)
انہوں نے کہا تھا کہ 'ایم جے نے اکبر کی درخواست کو خارج کرنے کی کوشش کی گئی۔'
دراصل ایم جے اکبر نے 15 اکتوبر 2018 کو پریا رمانی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ پریا رامانی کی جانب سے جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے کے بعد انہوں نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری کمپنیوں کی نجکاری، مودی حکومت کی مہم
وہیں 25 فروری 2019 کو عدالت نے سابق مرکزی وزیر اور صحافی ایم جے اکبر کے ذریعہ دائر مقدمے میں صحافی پریا رمانی کی ضمانت کو منظوری دی تھی۔
عدالت نے پریا رامانی کو دس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی تھی۔