اس کی سماعت آج کے لیے زیر فہرست تھی، لیکن نامعلوم وجہ سے چیف جسٹس کے موجود نہ رہنے کی وجہ سے ان کے سامنے زیر فہرست سبھی معاملوں کی سماعت کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے جن میں وزیر اعظم نریندر مودی کے الیکشن کے خلاف عرضی بھی شامل ہے۔
بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے سابق جوان تیج بہادر یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف وارانسی سے انتخابی پرچہ بھرا تھا لیکن وہ خارج ہوگیا تھا۔ مسٹر یادو نے نریندر مودی کے الیکشن کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، لیکن گزشتہ برس دسمبر میں اس نے یہ کہتے ہوئے عرضی خارج کر دی تھی کہ عرضی گزاروں کا نامزدگی پرچہ خارج ہوگیا تھا اور وہ امیدوار نہیں رہ گئے تھے، اس لیے انہیں الیکشن کو چیلنج دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔
مسٹر یادو نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ جس کی سماعت چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ریشی کیش رائے کی بینچ کو آج کرنی تھی، لیکن جسٹس بوبڑے کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے اسے جمعہ کے لیے ٹال دیا گیا ہے۔