ETV Bharat / state

Rakesh Asthana Case: جواب کے لیے ہائی کورٹ نے مرکز کو دیا مزید وقت

author img

By

Published : Sep 9, 2021, 12:52 PM IST

دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کمشنر کے عہدے پر آئی پی ایس افسر راکیش استھانہ کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر مرکزی حکومت کو جواب داخل کرنے کے لیے 16 ستمبر تک کا وقت دیا ہے۔

راکیش استھانہ تقرری معاملہ
راکیش استھانہ تقرری معاملہ

راکیش استھانہ کی تقرری کو چیلینج کرنے والی درخواست پر سماعت کرنے والی جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بینچ نے مرکزی حکومت کو اس تقرری کے حوالے سے 16 ستمبر تک اپنا جواب داخل کرنے کا وقت دیا ہے۔

سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ اس کیس میں عدالت کی جانب سے یکم ستمبر کو جاری کیا گیا نوٹس پیش نہیں کی جا سکتی۔ اس لیے کہ درخواست گزار نے اپنی پروسیس فیس جمع نہیں کی تھی۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل بی ایس بگا سے پوچھا کہ آپ نے پروسیس فیس جمع کیوں نہیں کی جبکہ سپریم کورٹ نے اس معاملے کوحل کرنے کے لیے وقت کی حد مقرر کی ہے۔ تب بگا نے کہا کہ وہ آج درخواست کی فیس جمع کرائیں گے۔

سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جواب دینے کے لیے وقت مانگا۔ اس کے بعد عدالت نے راکیش استھانہ کو ایک نیا نوٹس جاری کیا اور مرکزی حکومت کو 16 ستمبر تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ یکم ستمبر کو عدالت نے مرکزی حکومت اور راکیش استھانہ کو نوٹس جاری کیا تھا۔

سماعت کے دوران ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ میں پٹیشن کو کٹ اینڈ پیسٹ کر کے دائر کیا گیا ہے جو انہوں نے سپریم کورٹ میں دائر کی ہے۔

اس کے بعد عدالت نے کہا کہ بہت سے لوگ آپ کی درخواستیں کاپی کرتے ہیں۔ اس میں نیا کیا ہے؟ آپ کا مطالبہ کیا ہے؟ تب پرشانت بھوشن نے کہا کہ ہم اس عرضی میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں۔

سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ درخواست گزار پرشانت بھوشن کس راستے پر ہیں۔ یہ ایک خطرناک چیز ہے۔ درخواست گزار کو کسی کی تقرری کو چیلنج کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

سالیسیٹر جنرل نے مزید کہا کہ 'عدالت کو اس افسر کو بھی سننا چاہیے جس کی تقرری کو چیلنج کیا گیا ہو۔ تشار مہتا نے کہا تھا کہ پرشانت بھوشن نے پٹیشن کی کاپی میڈیا کے ساتھ شیئر کی ہے اور درخواست گزار نے وہیں سے یہ کاپی لے لی ہوگی۔

اس کے بعد پرشانت بھوشن نے کہا کہ جیسے ہی میڈیا کو پٹیشن دائر کرنے کے بارے میں پتہ چلتا ہے وہ مطالبہ کرتے ہیں اور میں درخواست گزاروں کی کاپی میڈیا کو دیتے ہیں۔

اس کے بعد عدالت نے پرشانت بھوشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

راکیش استھانہ کی تقرری کو چیلینج کرنے والی درخواست پر سماعت کرنے والی جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بینچ نے مرکزی حکومت کو اس تقرری کے حوالے سے 16 ستمبر تک اپنا جواب داخل کرنے کا وقت دیا ہے۔

سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ اس کیس میں عدالت کی جانب سے یکم ستمبر کو جاری کیا گیا نوٹس پیش نہیں کی جا سکتی۔ اس لیے کہ درخواست گزار نے اپنی پروسیس فیس جمع نہیں کی تھی۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل بی ایس بگا سے پوچھا کہ آپ نے پروسیس فیس جمع کیوں نہیں کی جبکہ سپریم کورٹ نے اس معاملے کوحل کرنے کے لیے وقت کی حد مقرر کی ہے۔ تب بگا نے کہا کہ وہ آج درخواست کی فیس جمع کرائیں گے۔

سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جواب دینے کے لیے وقت مانگا۔ اس کے بعد عدالت نے راکیش استھانہ کو ایک نیا نوٹس جاری کیا اور مرکزی حکومت کو 16 ستمبر تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ یکم ستمبر کو عدالت نے مرکزی حکومت اور راکیش استھانہ کو نوٹس جاری کیا تھا۔

سماعت کے دوران ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ میں پٹیشن کو کٹ اینڈ پیسٹ کر کے دائر کیا گیا ہے جو انہوں نے سپریم کورٹ میں دائر کی ہے۔

اس کے بعد عدالت نے کہا کہ بہت سے لوگ آپ کی درخواستیں کاپی کرتے ہیں۔ اس میں نیا کیا ہے؟ آپ کا مطالبہ کیا ہے؟ تب پرشانت بھوشن نے کہا کہ ہم اس عرضی میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں۔

سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ درخواست گزار پرشانت بھوشن کس راستے پر ہیں۔ یہ ایک خطرناک چیز ہے۔ درخواست گزار کو کسی کی تقرری کو چیلنج کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

سالیسیٹر جنرل نے مزید کہا کہ 'عدالت کو اس افسر کو بھی سننا چاہیے جس کی تقرری کو چیلنج کیا گیا ہو۔ تشار مہتا نے کہا تھا کہ پرشانت بھوشن نے پٹیشن کی کاپی میڈیا کے ساتھ شیئر کی ہے اور درخواست گزار نے وہیں سے یہ کاپی لے لی ہوگی۔

اس کے بعد پرشانت بھوشن نے کہا کہ جیسے ہی میڈیا کو پٹیشن دائر کرنے کے بارے میں پتہ چلتا ہے وہ مطالبہ کرتے ہیں اور میں درخواست گزاروں کی کاپی میڈیا کو دیتے ہیں۔

اس کے بعد عدالت نے پرشانت بھوشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.