ETV Bharat / state

Operation Ajay اسرائیل سے ہندوستانی شہریوں کے دوسرے قافلے کی آمد

حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں ڈھائی ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جنگ سے متاثرہ اسرائیل میں ہندوستانی افراد کو واپس ملک لانے کے لئے حکومت کی جانب سے آپریشن اجے شروع کیا گیا جس کے اب تک دو فلائٹز آچکے ہیں۔ Indian nationals flies out of conflict-ridden Israel

Operation Ajay
Operation Ajay
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 14, 2023, 8:54 AM IST

یروشلم: 235 ہندوستانی شہریوں کا دوسرا قافلہ 'آپریشن اجے' کے تحت جمعہ کو بحفاظت ہندوستان پہنچ چکا ہے۔ آپریشن اجے کے اس دوسرے قافلے میں دو شیر خوار بچے بھی شامل ہیں، جو اسرائیل چھوڑنے کے خواہشمند تھے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گذشتہ روز ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ " 235 ہندوستانی شہریوں پر مشتمل فلائٹ نمبر 2 تل ابیب سے روانہ ہوئے۔" یہ دوسری فلائٹ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تنازع کے درمیان 212 ہندوستانیوں کو باہر نکالے جانے کے ایک دن بعد آئی ہے۔

ہندوستان کی جانب سے جمعرات کو 'آپریشن اجے' شروع کیا گیا تاکہ 7 اکتوبر کو غزہ سے حماس کے اسرائیلی قصبوں پر حملوں کے بعد وطن واپسی کے خواہشمند افراد کی واپسی کی سہولت فراہم کی جا سکے، جس سے غیر مستحکم علاقوں میں تازہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔

دریں اثناء اسرائیل میں ہندوستانی سفارت خانے نے آج ایکس پر کہا کہ '#آپریشن اجے کی دوسری پرواز 235 ہندوستانی شہریوں کو لے کر تل ابیب سے دہلی کے لیے روانہ ہوئی ہے۔ دوسری کھیپ کی پرواز نے مقامی وقت کے مطابق رات 11.02 بجے اڑان بھری۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی شہریوں کا اسرائیل سے انخلاء کل بھی جاری رہے گا۔ "سفارت خانے نے خصوصی پرواز کے لیے اگلی کھیپ میں جانے والے رجسٹرڈ ہندوستانی شہریوں کو ای میل بھی کردیا ہے۔ بعد کی پروازوں میں جانے والے دیگر رجسٹرڈ لوگوں کو پیغامات بھیجے جائیں گے"۔

بار الان یونیورسٹی کے ایک ریسرچ اسکالر سوریہ کانت تیواری نے 'آپریشن اجے' کے لیے ہندوستانی حکومت سے تشکر کا اظہار کیا ہے۔ اور کہا کہ "میں واقعی میں حکومت ہند کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ہمیں اسرائیل میں جنگی صورتحال سے نکالا... ہماری حکومت نے 'آپریشن اجے' کے تحت ہمیں ایسی صورتحال سے نکالا ہے"۔

اسرائیل سے ہندوستانی شہریوں کی واپسی کے لیے پہلی چارٹر پرواز جمعرات کی شام بین گورین ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی اور جمعہ کی صبح قومی دار الحکومت نئی دہلی پہنچی۔ جس میں جنگ سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے ایک شیر خوار بچے سمیت 211 افراد سوار تھے۔ مسافروں کا انتخاب "پہلے آؤ پہلے پاؤ" کی بنیاد پر کیا گیا تھا جس کے بعد ہندوستانی سفارت خانے نے تمام ہندوستانی افراد کو مشن کے ڈیٹا بیس میں رجسٹر کرنے کے لیے مہم شروع کی تھی۔ ان کی واپسی کا خرچہ حکومت برداشت کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: حماس اسرائیل جنگ: غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرانے کی سازش؟

اسرائیل میں تقریباً اٹھارہ ہزار سے زائد ہندوستانی شہری رہ رہے ہیں اور کام کر رہے ہیں جن میں مختلف کام کرنے والے افراد، طلباء، کئی آئی ٹی پروفیشنلز، اور ہیروں کے تاجر شامل ہیں۔ جنگ سے متاثرہ اسرائیل سے ہندوستانی شہریوں کا انخلاء ضروری ہوگیا تھا جسے اب ایک بے مثال حملہ قرار دیا گیا ہے۔

حماس کی جانب سے ہفتے کے روز اسرائیل پر کئی محاذوں پر حملہ کیا گیا جس کے بعد اسرائیل نے بھی غزہ پٹی پر حملہ کیا۔ دو طرفہ کاروائی میں ڈھائی ہزار سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یروشلم: 235 ہندوستانی شہریوں کا دوسرا قافلہ 'آپریشن اجے' کے تحت جمعہ کو بحفاظت ہندوستان پہنچ چکا ہے۔ آپریشن اجے کے اس دوسرے قافلے میں دو شیر خوار بچے بھی شامل ہیں، جو اسرائیل چھوڑنے کے خواہشمند تھے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گذشتہ روز ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ " 235 ہندوستانی شہریوں پر مشتمل فلائٹ نمبر 2 تل ابیب سے روانہ ہوئے۔" یہ دوسری فلائٹ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تنازع کے درمیان 212 ہندوستانیوں کو باہر نکالے جانے کے ایک دن بعد آئی ہے۔

ہندوستان کی جانب سے جمعرات کو 'آپریشن اجے' شروع کیا گیا تاکہ 7 اکتوبر کو غزہ سے حماس کے اسرائیلی قصبوں پر حملوں کے بعد وطن واپسی کے خواہشمند افراد کی واپسی کی سہولت فراہم کی جا سکے، جس سے غیر مستحکم علاقوں میں تازہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔

دریں اثناء اسرائیل میں ہندوستانی سفارت خانے نے آج ایکس پر کہا کہ '#آپریشن اجے کی دوسری پرواز 235 ہندوستانی شہریوں کو لے کر تل ابیب سے دہلی کے لیے روانہ ہوئی ہے۔ دوسری کھیپ کی پرواز نے مقامی وقت کے مطابق رات 11.02 بجے اڑان بھری۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی شہریوں کا اسرائیل سے انخلاء کل بھی جاری رہے گا۔ "سفارت خانے نے خصوصی پرواز کے لیے اگلی کھیپ میں جانے والے رجسٹرڈ ہندوستانی شہریوں کو ای میل بھی کردیا ہے۔ بعد کی پروازوں میں جانے والے دیگر رجسٹرڈ لوگوں کو پیغامات بھیجے جائیں گے"۔

بار الان یونیورسٹی کے ایک ریسرچ اسکالر سوریہ کانت تیواری نے 'آپریشن اجے' کے لیے ہندوستانی حکومت سے تشکر کا اظہار کیا ہے۔ اور کہا کہ "میں واقعی میں حکومت ہند کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ہمیں اسرائیل میں جنگی صورتحال سے نکالا... ہماری حکومت نے 'آپریشن اجے' کے تحت ہمیں ایسی صورتحال سے نکالا ہے"۔

اسرائیل سے ہندوستانی شہریوں کی واپسی کے لیے پہلی چارٹر پرواز جمعرات کی شام بین گورین ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی اور جمعہ کی صبح قومی دار الحکومت نئی دہلی پہنچی۔ جس میں جنگ سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے ایک شیر خوار بچے سمیت 211 افراد سوار تھے۔ مسافروں کا انتخاب "پہلے آؤ پہلے پاؤ" کی بنیاد پر کیا گیا تھا جس کے بعد ہندوستانی سفارت خانے نے تمام ہندوستانی افراد کو مشن کے ڈیٹا بیس میں رجسٹر کرنے کے لیے مہم شروع کی تھی۔ ان کی واپسی کا خرچہ حکومت برداشت کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: حماس اسرائیل جنگ: غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرانے کی سازش؟

اسرائیل میں تقریباً اٹھارہ ہزار سے زائد ہندوستانی شہری رہ رہے ہیں اور کام کر رہے ہیں جن میں مختلف کام کرنے والے افراد، طلباء، کئی آئی ٹی پروفیشنلز، اور ہیروں کے تاجر شامل ہیں۔ جنگ سے متاثرہ اسرائیل سے ہندوستانی شہریوں کا انخلاء ضروری ہوگیا تھا جسے اب ایک بے مثال حملہ قرار دیا گیا ہے۔

حماس کی جانب سے ہفتے کے روز اسرائیل پر کئی محاذوں پر حملہ کیا گیا جس کے بعد اسرائیل نے بھی غزہ پٹی پر حملہ کیا۔ دو طرفہ کاروائی میں ڈھائی ہزار سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.