ETV Bharat / state

'پرائیویٹ ایجنسیز کو لوٹ کھسوٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی' - سلمان خورشید

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے پرائیویٹ ٹور ایجنسیز کے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jun 18, 2019, 5:38 PM IST

Updated : Jun 18, 2019, 6:00 PM IST


حکومت ہند کی جانب سے حج کی نئی پالیسی 2018 کے مطابق امسال پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو 60 ہزار کا کوٹہ دیا گیا، جس میں سے 50 ہزار کوٹے میں سرکار نے کوئی شرط نہیں رکھی۔

متعلقہ ویڈیو

تاہم 10 ہزار کے اضافی کوٹے میں سرکار نے یہ شرط لگا دی ہے کہ 10 ہزار کوٹے کا استعمال غریب مسلمانوں کے لئے مختص ہوگا اور حج کمیٹی کے سرکاری ریٹ میں بکنگ کی جائے گی۔

اس کا مقصد غریب مسلمانوں کو پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے سفر حج پر روانہ کرنا تھا تھا۔

حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ ایجنسیوں کے پاس پہلے سے 50 ہزار کا کوٹہ ہے جس کا وہ اپنی مرضی سے استعمال کرتے ہیں۔

پرائیویٹ ایجنسیوں کو اس لیے 10 ہزار کا زائد کوٹہ دیا گیا ہے تاکہ غریب مسلمانوں کو لیے یہ استعمال کیا جائے اور حج کمیٹی آف انڈیا کے مساوی حاجیوں سے خرچ لیا جائے۔

تاہم پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو حکومت کی پیش کردہ یہ شرط پسند نہیں آئی، اس لیے انہوں نے عدالت عظمیٰ رجوع کیا۔

عدالت عظمیٰ عرضی کی سماعت کے بعد مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔

اس معاملے دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کا دفاع کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے !س پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہم نے نئی حج پالیسی کے مطابق حج ٹور آپریٹرز میں کوٹہ تقسیم کیا ہے، ہم نے جو شرط رکھی تھی وہ تقریبا تمام ایجنسیوں کو منظور ہے، لیکن کچھ ایجنسیاں ایسی ہیں جو لوٹ کھسوٹ کرنا چاہتی ہے اور ہماری حکومت حج میں کسی کو بھی لوٹ کھسوٹ کی اجازت نہیں دے گی۔


حکومت ہند کی جانب سے حج کی نئی پالیسی 2018 کے مطابق امسال پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو 60 ہزار کا کوٹہ دیا گیا، جس میں سے 50 ہزار کوٹے میں سرکار نے کوئی شرط نہیں رکھی۔

متعلقہ ویڈیو

تاہم 10 ہزار کے اضافی کوٹے میں سرکار نے یہ شرط لگا دی ہے کہ 10 ہزار کوٹے کا استعمال غریب مسلمانوں کے لئے مختص ہوگا اور حج کمیٹی کے سرکاری ریٹ میں بکنگ کی جائے گی۔

اس کا مقصد غریب مسلمانوں کو پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے سفر حج پر روانہ کرنا تھا تھا۔

حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ ایجنسیوں کے پاس پہلے سے 50 ہزار کا کوٹہ ہے جس کا وہ اپنی مرضی سے استعمال کرتے ہیں۔

پرائیویٹ ایجنسیوں کو اس لیے 10 ہزار کا زائد کوٹہ دیا گیا ہے تاکہ غریب مسلمانوں کو لیے یہ استعمال کیا جائے اور حج کمیٹی آف انڈیا کے مساوی حاجیوں سے خرچ لیا جائے۔

تاہم پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو حکومت کی پیش کردہ یہ شرط پسند نہیں آئی، اس لیے انہوں نے عدالت عظمیٰ رجوع کیا۔

عدالت عظمیٰ عرضی کی سماعت کے بعد مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔

اس معاملے دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کا دفاع کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے !س پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہم نے نئی حج پالیسی کے مطابق حج ٹور آپریٹرز میں کوٹہ تقسیم کیا ہے، ہم نے جو شرط رکھی تھی وہ تقریبا تمام ایجنسیوں کو منظور ہے، لیکن کچھ ایجنسیاں ایسی ہیں جو لوٹ کھسوٹ کرنا چاہتی ہے اور ہماری حکومت حج میں کسی کو بھی لوٹ کھسوٹ کی اجازت نہیں دے گی۔

Intro:بڑی خبر

حج 2019:

پرائیویٹ ایجنسیوں کو کو سرکاری شرط بہت پسند نہیں آئی تو عدالت کا سہارا لیا

عدالت عظمیٰ نے مرکز کو نوٹس جاری کیا، عرضی گزاروں کے وکیل ہیں سلمان خورشید

نئی دہلی

پرائیویٹ حج ٹور آپریٹرز میں تقسیم 10 ہزار حج کوٹے کے سرکاری شرائط کے مطابق استعمال کا حکم پرائیویٹ ایجنسیوں کو پسند نہیں آیا تو وہ عدالت عظمی پہنچ گئے۔

عدالت نے اس معاملے میں سماعت کے بعد نے مرکز کو نوٹس جاری کر کے کیا ہے


کیا ہے پورا معاملہ؟

حج پالیسی 2018 کے مطابق امسال پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو 60 ہزار کا کوٹہ دیا گیا۔ 50 ہزار کوٹے میں سرکار نے کوئی شرط نہیں رکھی ۔
لیکن 10 ہزار کے اضافی کوٹے میں سرکار نے یہ شرط لگا دی کہ 10 ہزار کوٹے کا استعمال غریب مسلمانوں کے لئے مختص ہوگا اور حج کمیٹی کے سرکاری ریٹ میں بکنگ کی جائے گی۔
اس کا مقصد غریب مسلمانوں کو کو پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے سفر حج پر روانہ کرنا تھا تھا سرکار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ ایجنسیوں کے پاس پہلے سے 50 ہزار کا کوٹہ ہے جس کا وہ اپنی مرضی سے استعمال کرتے ہیں لیکن جب انہیں 10 ہزار کا اضافی کوٹہ دیا گیا ہے تو اس کو غریب مسلمانوں کے لئے استعمال کیا جائے اور اس کا صرفہ حج کمیٹی آف انڈیا کے خرچ کے مساوی ہو۔

پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو سرکار کی یہ شرط پسند نہیں آئی اور وہ سپریم کورٹ پہنچ گئے گئے۔


اس معاملے میں سب سے خاص بات یہ ہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق اقلیتی وزیر سلمان خورشید پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کا دفاع کر رہے ہیں۔


کیا کہتے ہیں اقلیتی وزیر؟

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے !س پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہم نے نئی حج پالیسی کے مطابق حج ٹور آپریٹرز میں کوٹہ تقسیم کیا ہے ، ہم نے جو شرط رکھی تھی وہ تقریبا تمام ایجنسیوں کو منظور ہے ، لیکن کچھ ایجنسیاں ایسی ہیں جو لوٹ کھسوٹ کرنا چاہتی ہے اور ہماری حکومت حج میں کسی کو بھی لوٹ کھسوٹ کی اجازت نہیں دے گی۔



Body:@


Conclusion:
Last Updated : Jun 18, 2019, 6:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.