نئی دہلی: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح دارالحکومت دہلی میں بھی حج 2023 کے لئے اخراجات کی دوسری قسط کی رقم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کو لے کر عازمین میں خوشی پائی جا رہی ہے۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کچھ معلومات حاصل کی ہیں جس میں اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ آئندہ قسط یعنی تیسری انسٹالمینٹ تقریبا 1 لاکھ روپے کی ہوگی۔ اس حساب سے سال 2023 میں عازمین کے سفر حج کا خرچ 3 لاکھ 50 ہزار تک ہونے کے امکان ہیں۔ حالانکہ اس رقم میں زر مبادلہ کے طور پر لی جانے والی رقم شامل نہیں ہوگی چونکہ وزارت اقلیتی امور کی جانب سے ملی اطلاعات کے مطابق پہلے ہی واضح کیا گیا تھا کہ اب عازمین حج کو زر مبادلہ کے طور پر رقم جمع نہیں کرانی ہوگی.
وہ خود ہی ریال خرید کر سفر حج پر روانہ ہو سکیں گے تاہم بعد میں یہ اعلان کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے وزارت اقلیتی امور نے معاہدہ کیا ہے جس کے ذریعے عازمین کو سب سے کم قیمت پر سعودی ریال مہیا کرائے جائیں گے۔ اس حساب سے عازمین کو کم از کم 15 سو سعودی ریال لے کر جانا لازمی ہے جبکہ ریزرو بینک آف انڈیا کی بیرون ممالک میں جانے کے لیے فاریکس کرنسی کے طور پر زیادہ سے زیادہ 10 ہزار امریکی ڈالر تک لے جانے کی اجازت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:Waqf Board Properties وقف بورڈ کی 123 جائیدادوں پر مرکز نے اپنا جواب داخل کیا
واضح رہے کہ گذشتہ برس حج بیت اللہ کے مقدس فرائض کی انجام دہی کے لیے بھارتیہ عازمین سے 4 لاکھ 10 ہزار روپے کی رقم جمع کرائی گئی تھی چونکہ کرونا وبا کا دور تھا اس لئے عازمین کی تعداد بھی کافی کم تھی اسی وجہ سے سفر حج کے اخراجات میں اضافہ ہوا تھا جہاں معلم کی فیس 50 ہزار روپے ہوا کرتی تھی ہیں۔ ان کی فیس کرونا وبا کے پیش نظر 1 لاکھ 50 ہزار وصول کی گئی تھی، اس کے علاوہ اٹیچی، چھتری بالٹی اور چادر کا خرچ بھی بھی اس میں شامل تھا جسے اب ختم کر دیا گیا ہے۔