حکام نے بتایا کہ ادیب، عبدالحسیب قاسمی اور مفتی محمد قاسمی کے خلاف سیکٹر 40 پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (فساد پر اکسانا) اور 34 (مشترکہ ارادہ) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ گڑگاؤں سیکٹر Gurgaon Sector 40 تھانے کے ایس ایچ او کلدیپ سنگھ نے کہا کہ حقائق کی تصدیق کی جارہی ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ دسمبر میں محمد ادیب نے فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے میں ناکام رہنے پر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اور ہریانہ کے چیف سکریٹری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ شکایت کنندگان، دنیش بھارتی، ہمت اور وکی کمار نے ادیب پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے اور زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ جس سے فسادات ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی بار بار کوشش کی جارہی ہیں۔
بھارتی نے دعویٰ کیا کہ سیکٹر 40 میں ایک پلاٹ جہاں منیہر نے آباؤ اجداد کی سمادھی بنائی تھی اسے قبرستان قرار دیا گیا ہے اور وہاں مسجد بنانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ادیب نے بتایا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے یہ ابھی معلوم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ، 'مجھے نہیں معلوم یہ معاملہ کیا ہے؟ ہم امن، اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بات کرنے والے ہیں اور جو لوگ گوڈسے کی تعریف کرتے ہیں وہ ہم پر الزام لگا رہے ہیں۔