مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بدھ کو بتایا 'دہلی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج ایس این ڈھینگرا کی قیادت والی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی رپورٹ منظور کرلی ہے اور اس کی بنیاد پر لاپرواہی کے قصوروار پولیس والوں پر کارروائی کی جائےگی۔
مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کی صدارت والی بینچ کو بتایا 'ہم نے جسٹس ڈھینگرا کی قیادت والی ایس آئی ٹی کی رپورٹ منظور کرلی ہے اور اس کی بنیاد پر کارروائی ہوگی'۔
فسادات کے 186بند معاملوں کا جائزہ لینے والی ایس آئی ٹی نے رپورٹ دی ہے 'زیادہ تر معاملوں میں نچلی عدالت سے مقدمہ خارج ہونے کے بعد اپیل دائر نہیں کی گئی۔اس میں جانچ افسروں کا رول مشتبہ ہے'۔
مزید پڑھیے:- یوم فوج پر ای ٹی وی بھارت کی خاص رپورٹ
مزید پڑھیے:- قابل تجدید توانائی کے استعمال سے کاربن اخراج میں کمی کا فیصلہ
مزید پڑھیے:- دہلی اقلیتی کمیشن کا چیف جسٹس کو پولیس کی زیادتیوں کے خلاف مکتوب
عدالت نے عرضی گزاروں کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ بند مقدموں کی اپیل داخل کرنے کےلئے پولیس میں درخواست دیں۔
اس معاملے میں سپریم کورٹ نے ہی ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ کل 186معاملوں کو پولیس یا الگ الگ ایجنسیوں نے بند کردیاتھا۔ کچھ فسادات متاثرین کی جانب سے عرضی داخل کرکے کہا گیاتھا کہ ثبوتوں اور حقائق کے پیش نظر بغیر معاملوں کو بند کردیاگیا۔ اس کے ساتھ ہی الزام لگایا گیا کہ پولیس اور دیگر جانچ کرنے والی ایجنسیوں نے صحیح سے بیان بھی درج نہیں کئے۔