نئی دہلی: دہلی حکومت کے سرکاری اسکولوں میں کام کرنے والے گیسٹ ٹیچرز Guest Teacher protests in Delhi اپنے مطالبات کے حوالے سے دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا کی رہائش گاہ پر احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاجی ٹیچرز کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ 60 سالہ پالیسی کا نفاذ عمل میں لایا جائے۔
گیسٹ ٹیچرز Guest Teacher کو دہلی کانگریس کے ریاستی صدر چودھری انل کمار کی حمایت بھی حاصل ہے اس سلسلے میں دوران انل کمار چودھری نے کہا کہ حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں تین بارگیسٹ ٹیچروں کو مستقل کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن 7 سال گزر گئے ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت اب بتارہی ہے کہ سروس مستقل کرنے کا معاملہ ان کے پاس نہیں ہے تو کیا انہیں پہلے معلوم نہیں تھا کہ انہوں نے اپنے انتخابی منشور میں اسے شامل کرلیا تھا۔
آل انڈیا گیسٹ ٹیچر ایسوسی ایشن Guest Teachers Association protest (اے آئی جی ٹی اے) کے میڈیا انچارج شعیب رانا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت نے ان سے ان کی نوکری کو مستقل کرنے کی بات کہی تھی لیکن اب تک وعدے پورے نہیں ہوئے ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرلیے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
شعیب رانا نے کہا کہ اس حکومت سے کوئی بھی گیسٹ ٹیچر خوش نہیں ہے، انہیں ہمیشہ اپنی ملازمت سے محروم ہونے کا خوف رہتا ہے۔
شعیب رانا نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ سروس کا معاملہ دہلی حکومت کے پاس نہیں ہے۔ دہلی میں شراب کے ٹھیکے اور ایم ایل اے کی تنخواہیں پاس ہوجاتی ہیں۔ لیکن 22000 خاندانوں کے روزگار کا معاملہ ان سے پاس نہیں ہوپاتا ہے۔
معذور گیسٹ ٹیچر للت شرما نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ اپنی نوکری چھوٹ جانے کا خوف رہتا ہے۔ پی ایف سی کی وجہ سے انہیں دو بار فارغ ہونا پڑا۔ یہ بھی کہا کہ جو لوگ یہ الزام لگا رہے ہیں کہ ہم گیسٹ ٹیچر نہیں ہیں یہ سراسر غلط ہیں۔