ETV Bharat / state

خصوصی رپورٹ: دہلی میں جابجا قبریں کیوں ملتی ہیں؟ - قدیم زمانے میں قبرستان

قدیم زمانے میں قبرستان کے لیے خصوصی طور پر زمین مختص نہیں کی جاتی تھی تاہم مدینہ میں واقع جنت البقی قبرستان شروع سے ہی مختص ہے۔

دہلی میں قبریں
author img

By

Published : Nov 14, 2019, 10:13 AM IST

Updated : Nov 14, 2019, 11:30 AM IST

کہا جاتا ہے کہ دہلی میں اتنی دفعہ قتل و غارت گری ہوئی ہے کہ ہر جگہ قبریں ہی قبریں نظر آتی ہیں اسی لیے پوری دہلی کو قبرستان کہا جاتا ہے۔

دہلی میں قبریں، دیکھیں ویڈیو

بھارتی مسلمانوں میں قبرستان کے لیے کوئی جگہ مختص کرنے کا کوئی رواج نہیں رہا۔ اس کے پیچھے شاید یہی سبب ہے کہ اسلام کی تعلیمات کے مطابق موت کے بعد انسان کا جسم کسی خاص خصوصیت کا حامل نہیں رہتا۔

تاہم قدیم دور سے یہ روایت ضرور رہی ہے کہ اکثر لوگ یہ خواہش رکھتے تھے کہ انہیں اسی جگہ دفن کیا جائے جہاں ان کے پیر و مرشد کا آستانہ ہو، کیونکہ عام طور پر ایسا مانا جاتا تھا کہ بزرگوں کے پاس تدفین کرنا زیادہ بہتر ہے۔

اسی وجہ سے دہلی میں جتنی بھی خانقاہیں موجود ہیں ان کے ارد گرد بڑی تعداد میں قبریں دیکھی جا سکتی ہیں خواہ وہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ کے درگاہ پر ہوں یا پھر خواجہ بختیار کاکیؒ کی۔

حالانکہ مدینہ میں واقع جنت البقی قبرستان نبی پاک کے زمانے سے موجود ہے، لیکن اس کے باوجود ابھی بھی گاؤں دیہات میں لوگ قبرستان میں تدفین کرنے کے بجائے اپنی زمین میں ہی دفن کرتے ہیں۔

جیسے۔ جیسے دہلی میں آبادی بڑھتی گئی ویسے۔ ویسے جدید قبرستان کی ضرورت محسوس کی جانے لگی اور اسی ضرورت کے لحاظ سے دہلی گیٹ قبرستان کا قیام عمل میں آیا، حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی اور قبرستان اس سے پہلے مختص نہیں کیا گیا، لیکن دہلی گیٹ کا قبرستان کافی بڑا اور اپنے اندر ایک تاریخ سمیٹے ہوئے ہے۔

کہا جاتا ہے کہ دہلی میں اتنی دفعہ قتل و غارت گری ہوئی ہے کہ ہر جگہ قبریں ہی قبریں نظر آتی ہیں اسی لیے پوری دہلی کو قبرستان کہا جاتا ہے۔

دہلی میں قبریں، دیکھیں ویڈیو

بھارتی مسلمانوں میں قبرستان کے لیے کوئی جگہ مختص کرنے کا کوئی رواج نہیں رہا۔ اس کے پیچھے شاید یہی سبب ہے کہ اسلام کی تعلیمات کے مطابق موت کے بعد انسان کا جسم کسی خاص خصوصیت کا حامل نہیں رہتا۔

تاہم قدیم دور سے یہ روایت ضرور رہی ہے کہ اکثر لوگ یہ خواہش رکھتے تھے کہ انہیں اسی جگہ دفن کیا جائے جہاں ان کے پیر و مرشد کا آستانہ ہو، کیونکہ عام طور پر ایسا مانا جاتا تھا کہ بزرگوں کے پاس تدفین کرنا زیادہ بہتر ہے۔

اسی وجہ سے دہلی میں جتنی بھی خانقاہیں موجود ہیں ان کے ارد گرد بڑی تعداد میں قبریں دیکھی جا سکتی ہیں خواہ وہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ کے درگاہ پر ہوں یا پھر خواجہ بختیار کاکیؒ کی۔

حالانکہ مدینہ میں واقع جنت البقی قبرستان نبی پاک کے زمانے سے موجود ہے، لیکن اس کے باوجود ابھی بھی گاؤں دیہات میں لوگ قبرستان میں تدفین کرنے کے بجائے اپنی زمین میں ہی دفن کرتے ہیں۔

جیسے۔ جیسے دہلی میں آبادی بڑھتی گئی ویسے۔ ویسے جدید قبرستان کی ضرورت محسوس کی جانے لگی اور اسی ضرورت کے لحاظ سے دہلی گیٹ قبرستان کا قیام عمل میں آیا، حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی اور قبرستان اس سے پہلے مختص نہیں کیا گیا، لیکن دہلی گیٹ کا قبرستان کافی بڑا اور اپنے اندر ایک تاریخ سمیٹے ہوئے ہے۔

Intro:قدیم زمانے میں قبرستان کے لیے خصوصی طور پر زمین مختص نہیں کی جاتی تھی تاہم مدینہ میں واقع جنت البقی قبرستان شروع سے ہی مختص ہے.


Body:کہا جاتا ہے کہ دہلی میں اتنی دفعہ قتل و غارت گری ہوئی کہ ہر جگہ قبریں ہی قبریں نظر آتی ہیں اسی لیے پوری دہلی کو قبرستان کہا جاتا ہے.

بھارتی مسلمانوں میں قبرستان کے لیے کوئی جگہ مختص کرنے کا کوئی رواج نہیں رہا. اس کے پیچھے شاید یہی سبب ہے کہ اسلام کی تعلیمات کے مطابق موت کے بعد انسان کا جسم کسی خاص خصوصیت کا حامل نہیں رہتا.

تاہم قدیم دور سے یہ روایت ضرور رہی ہے کہ اکثر لوگ یہ خواہش رکھتے تھے کہ انہیں اسی جگہ تدفین کیا جائے جہاں ان کے پیر کا آستانہ ہو کیونکہ عام طور پر ایسا مانا جاتا تھا کہ بزرگوں کے پاس تدفین کرنا زیادہ بہتر ہے.

اسی وجہ سے دہلی میں جتنی بھی خانقاہیں موجود ہیں ان کے ارد گرد بڑی تعداد میں قبریں دیکھی جا سکتی ہے چاہے وہ حضرت نظام الدین اولیاء ہو یا پھر خواجہ بختیار کاکی.

حالانکہ مدینہ میں واقع جنت البقی قبرستان نبی پاک کے زمانے سے موجود ہے لیکن اس کے باوجود ابھی بھی گاؤں دیہات میں لوگ قبرستان میں تدفین کرنے کے بجائے اپنی زمین میں ہی دفن کرتے ہیں.

جیسے جیسے دہلی میں بھیڑ بڑھتی چلی گئی ویسے ویسے جدید قبرستان کی ضرورت محسوس ہونے لگی اور اسی ضرورت کے لحاظ سے دہلی گیٹ قبرستان کا قیام عمل میں آیا حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی اور قبرستان اس سے پہلے مختص نہیں کیا گیا لیکن دہلی گیٹ کا قبرستان کافی بڑا ہے.


Conclusion:بائٹ

فرحان بیگ، مؤرخ
Last Updated : Nov 14, 2019, 11:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.