نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ حکومت عام آدمی کی آسانی سے سمجھ میں آنے والی زیادہ سے زیادہ زبانوں میں قوانین کا مسودہ تیار کرنے کی سنجیدہ کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ محسوس کر سکے کہ یہ ان کا اپنا قانون ہے۔
یہاں بار کونسل آف انڈیا کے زیر اہتمام بین الاقوامی وکلاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ قوانین لکھنے اور عدالتی عمل میں استعمال ہونے والی زبان انصاف کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ لہٰذا قانون ایسی زبان میں بنایا جائے جسے ملک کا عام آدمی سمجھ سکے اور اسے قانون کو اپنا ماننا چاہیے۔
انہوں نے کہا، "حکومت ہند میں، ہم سوچ رہے ہیں کہ قانون کو دو طرح سے بنایا جانا چاہیے۔ ایک مسودہ اس زبان میں ہوگا جس کے آپ عادی ہیں اور دوسرا جو عام لوگوں کوسمجھ میں آسکے۔
وزیر اعظم نے عدالت عظمی کے ان فیصلوں کو ہندی، تمل، گجراتی اور اڑیہ سمیت مقامی زبانوں میں ترجمہ کرانے کے انتظامات کرنے کے لئے ایک بار پھر اس کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کس زبان میں لکھے جا رہے ہیں۔ عدالتی کارروائی کس زبان میں ہو رہی ہے۔ یہ چیز انصاف کو یقینی بنانے میں بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ پہلے کسی بھی قانون کی ڈرافٹنگ بہت مشکل ہوتی تھی۔ حکومت کے طور پرہم اب ہندوستان میں نئے قوانین جیسا میں نے آپ کو کہا - دوطرح سے اورجتنا ہم آسان بناسکیں اور ہوسکے اتنا ہندوستانی زبانوں میں دستیاب کراسکیں، اس سمت میں ہم کافی سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا، "ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ آپ نے دیکھا ہوگا، اس میں بھی سادگی کے ساتھ ہم نے پہلی شروعات کی ہے اور مجھے پختہ یقین ہے کہ عام آدمی کو اس تعریف سے سہولت ہوگی۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہندوستان کے نظام انصاف میں یہ ایک بہت بڑی تبدیلی ہوئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا، "میں سپریم کورٹ آف انڈیا کو اس حقیقت کے لیے بھی مبارکباد دینا چاہوں گا کہ اس نے اپنے فیصلوں کو کئی مقامی زبانوں میں بھی ترجمہ کرنے کا انتظام کیا ہے۔ اس سے ہندوستان کے عام آدمی کو بھی کافی مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ڈاکٹر مریض سے اس کی زبان میں بات کرے تو اس کی آدھی بیماری یوں ہی ٹھیک ہو جاتی ہے، یہاں بھی یہی حال ہے۔
یواین آئی۔