ETV Bharat / state

حکومت کی تجاویز ناقابل قبول، احتجاج میں شدت لانے کا کسان تنظیموں کا فیصلہ

author img

By

Published : Dec 9, 2020, 5:57 PM IST

Updated : Dec 9, 2020, 7:35 PM IST

حکومت کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز پر کسانوں کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے غور و خوص کیا اور ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی تجاویز کو پوری طرح ناقابل قبول قرار دیا۔

Government's proposals unacceptable, farmers' organizations decide to intensify protests
حکومت کی تجاویز ناقابل قبول، احتجاج میں شدت لانے کسان تنظیموں کا فیصلہ

کسان تنظیم کے نمائندے جنگویر سنگھ نے کسانوں کے موقف کو واضح کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے جو تحریری تجاویز پیش کی گئی تھی وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر حکومت کی جانب سے مزید تجاویز پیش کی جاتی ہے تو اس پر بھی غور کیا جائے گا۔

حکومت کی تجاویز ناقابل قبول، احتجاج میں شدت لانے کا کسان تنظیموں کا فیصلہ

جنگویر سنگھ نے بتایا کہ تمام کسان تنظیموں کے نمائندوں نے تجاویز پر غور کیا جس کے بعد متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں ریلائنس پراڈکٹ کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے لوگوں سے اڈانی اور امبانی کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی بھی اپیل کی۔

کسان رہنما نے آئندہ دنوں میں احتجاج میں شدت لاتے ہوئے 12 دسمبر کو جئے پور۔دہلی اور آگرہ۔دہلی ہائی وے کو پوری طرح بند کرنے اور ملک کے تمام ٹول پلازہ کو مفت کردینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 14 دسمبر کو ملک بھر میں ضلع ہیڈکواٹرز پر دھرنا پروگرام منظم کیا جائے گا۔

کسان تنظیم کے ایک اور نمائندے نے میڈیا کو بتایا کہ ملک بھر میں واقع بی جے پی دفاتر اور پارٹی کے رہنماؤں کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ انہوں نے گذشتہ روز امت شاہ کے ساتھ ہوئی دو گھنٹے کی بات چیت کو ناکام قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون بنانے سے قبل حکومت کی جانب سے کسانوں سے مشاورت نہ کرنے کی غلطی کا خود وزیرداخلہ نے اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات پر اٹل ہے اور پیچھے ہٹنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ایک اور کسان رہنما کاکاجی نے حکومت کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز کو گول مول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بہت بلند بانگ دعوے تو کئے گئے لیکن تفصیلاب پیش کرنے سے حکومت قاصر رہی۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ تینوں قوانین کو منسوخ کرنے تک کسانوں کا احتجاج جاری رہے اور اس میں مزید شدت لائی جائے گی۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے کسان تنظیموں کے رہنما موجود تھے۔

کسان تنظیم کے نمائندے جنگویر سنگھ نے کسانوں کے موقف کو واضح کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے جو تحریری تجاویز پیش کی گئی تھی وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر حکومت کی جانب سے مزید تجاویز پیش کی جاتی ہے تو اس پر بھی غور کیا جائے گا۔

حکومت کی تجاویز ناقابل قبول، احتجاج میں شدت لانے کا کسان تنظیموں کا فیصلہ

جنگویر سنگھ نے بتایا کہ تمام کسان تنظیموں کے نمائندوں نے تجاویز پر غور کیا جس کے بعد متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں ریلائنس پراڈکٹ کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے لوگوں سے اڈانی اور امبانی کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی بھی اپیل کی۔

کسان رہنما نے آئندہ دنوں میں احتجاج میں شدت لاتے ہوئے 12 دسمبر کو جئے پور۔دہلی اور آگرہ۔دہلی ہائی وے کو پوری طرح بند کرنے اور ملک کے تمام ٹول پلازہ کو مفت کردینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 14 دسمبر کو ملک بھر میں ضلع ہیڈکواٹرز پر دھرنا پروگرام منظم کیا جائے گا۔

کسان تنظیم کے ایک اور نمائندے نے میڈیا کو بتایا کہ ملک بھر میں واقع بی جے پی دفاتر اور پارٹی کے رہنماؤں کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ انہوں نے گذشتہ روز امت شاہ کے ساتھ ہوئی دو گھنٹے کی بات چیت کو ناکام قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون بنانے سے قبل حکومت کی جانب سے کسانوں سے مشاورت نہ کرنے کی غلطی کا خود وزیرداخلہ نے اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات پر اٹل ہے اور پیچھے ہٹنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ایک اور کسان رہنما کاکاجی نے حکومت کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز کو گول مول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بہت بلند بانگ دعوے تو کئے گئے لیکن تفصیلاب پیش کرنے سے حکومت قاصر رہی۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ تینوں قوانین کو منسوخ کرنے تک کسانوں کا احتجاج جاری رہے اور اس میں مزید شدت لائی جائے گی۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے کسان تنظیموں کے رہنما موجود تھے۔

Last Updated : Dec 9, 2020, 7:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.