کانگریس نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی حکومت کو فوری طور پر ایل پی جی کی قیمت واپس لے کرعوام کو راحت دینی چاہئے۔کانگریس ترجمان سپریا شری نیت، الکا لامبا اور رادھیکا کھیڑا نے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران رسوئی گیس کی قیمت میں 265 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کے گھروں کا بجٹ بگڑ گیا ہے اور عام خاندانوں کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ حساسیت کا مظاہرہ کرے اور مشکلات کے دوران لوگوں کو راحت دے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے عام لوگوں پر مہنگائی کا حملہ کیا ہے اور ایل پی جی کی قیمت میں 25 روپے فی سلنڈر اضافہ کر کے 859 روپے فی سلنڈر کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دس مہینوں میں قیمتوں میں لگاتار سات مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے۔ پچھلے سال نومبر سے اب تک ایل پی جی میں '44' فیصد یعنی 265 کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ حیران کن ہے کہ پچھلے سال مئی کے بعد سے حکومت نے ایل پی جی پر کوئی سبسڈی نہیں دی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایل جی پی کے کنٹرولڈ اور مارکیٹ ریٹ کو ایک بنا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مظفرنگر:کانگریس کارکنوں کا بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
اس سے قبل کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے رسوئی گیس کی انتہائی زیادہ قیمتوں پر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ "یکم جولائی کو مودی جی کی حکومت نے ایل پی جی پر 25 روپے اور 17 اگست کو دوبارہ 25 روپے کا اضافہ کیا۔ اجولا کا خواب دکھا کر بی جے پی حکومت کی کلیکشن اسکیم ہر ماہ ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کرکے پھل پھول رہی ہے۔‘‘
یو این آئی۔