صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ہرش وردھن نے ان دونوں بلوں پر ایک ساتھ ہونے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بھارتی طریقہ علاج کو فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ذاتی سطح پر اسے عالمی سطح پر اس کو فروغ دینے میں مصروف ہیں اور پوری دنیا میں بھارتی طریقہ علاج کو مقبول بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی علاج معالجے اور یوگا کو بھی ترجیح دی جارہی ہے اور اس کے لیے الگ الگ آیوگ تشکیل دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اس پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت آیوش کے بارے میں بہت سارے سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس مقصد سے آیوش کی وزارت تشکیل دی گئی تھی وہ اپنے مقاصد کو پورا کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
وزیر نے کہا کہ کمیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کسی بھی قسم کے ریزرویشن کا کوئی بندوبست نہیں ہے اور نہ ہی کسی ذات یا مذہب کے نام پر کوئی عہدہ دینے کا کوئی بندوبست ہے۔
مرکزی وزیر نے اس سے قبل دونوں بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہومیوپیتھی کونسل اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ناکام رہی اور ان پر بے ضابطگیاں، شفافیت کا فقدان اور بدعنوانی کا الزام لگایا گیا۔ لہذا کونسل کی جگہ پر گورننگ بورڈ قائم کیا گیا۔
اس کے بعد ایوان نے یہ دونوں بل صوتی ووٹوں کے ساتھ منظور کردیا، جس میں ہومیوپیتھی سنٹرل کونسل (ترمیمی) آرڈیننس اور انڈین میڈیکل سینٹرل کونسل (ترمیمی) آرڈیننس کی جگہ لیں گے۔
اس سے قبل، الامرم کریم، کے کے راگیش، ونئے وشوم اور کے سی وینوگوپال نے ہومیوپیتھی سینٹرل کونسل (ترمیمی) آرڈیننس اور سینٹرل کونسل آف انڈین میڈیسن (ترمیم) آرڈیننس کو مسترد کرنے کے لیے ایک قرارداد پیش کی۔ جسے نامنظور کر دی گئی۔