ہر سال عیدالاضحی سے قبل مسلم اکثریتی علاقوں میں دور دراز سے بکرا تاجر اپنے مویشیوں کو دہلی میں فروخت کرنے کی غرض سے آتے ہیں لیکن رواں برس یہ تاجر پولیس کے ظلم و ستم سے پریشان ہیں۔
دراصل یہ لوگ ریاست اتر پردیش کے مختلف علاقوں سے اپنے بکرے فروخت کرنے کے لیے دہلی کے بازار کا رخ کرتے ہیں لیکن جب وہ اپنے بکرے دہلی لا رہے ہوتے ہیں تو ان سے پولیس افسران راستہ میں ہی گاڑی روک کر پیسے کا مطالبہ کرتے ہیں رقم نہ دینے کی شکل میں انہیں ڈراتے دھمکاتے ہیں۔
بریلی سے اپنے بکرے دہلی کے بازار میں فروخت کرنے آئے ایک تاجر کا کہنا ہے کہ انہیں دہلی کی سرحد پر تو روکا جاتا ہی ہے لیکن جب وہ پیسہ دیکر دہلی میں داخل ہو جاتے ہیں تو انہیں تب بھی زدوکوب کا نشانہ بنایا جاتا ہے ان پر لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
علی گڑھ: عید الاضحیٰ کی نماز عیدگاہ میں نہیں ہوگی
پولیس کے اس رویے سے نہ صرف بکرا تاجر پریشان ہے بلکہ وہ جانور جنہیں قربانی کے لیے بازار میں لایا جاتا ہے اسے بھی زخمی ہونے کا خطرہ رہتا ہے اور اگر کوئی بکرا زخمی ہو جائے تو پھر وہ قربانی کے لیے فروخت نہیں ہوتا۔