دہلی والوں کے لیے یہ برس گذشتہ برسوں سے کافی مختلف رہا۔ رمضان المبارک کی رونقیں بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے ماندھ پڑ گئی تھی، تاہم اب عید الاضحیٰ کے موقع پر جو بازار بکروں سے گلزار ہوا کرتے تھے، ان بازاروں کو انتظامیہ کی جانب سے اس برس لگنے کی اجازت ہی نہیں ملی۔
اسی لیے دہلی کے مختلف علاقوں میں بکرے کلو کے حساب سے فروخت کیے گئے، رواں برس بکرے والے بھی معاشی بحران سے دو چار دکھے۔
انہیں امید تھی کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر معاشی بحران سے چھٹکارا ملے گا، لیکن بازار نہ لگنے سے انہیں مایوسی ہی ہاتھ لگی۔
ایسے میں بازاروں سے خریدار بھی ندارد دکھے، جو بکروں کی قیمت عید الاضحیٰ کے دوران آسمان چھو لیتی تھی وہ بھی کلو کے حساب سے بکنے کی وجہ سے بڑھ نہ سکی۔
حالانکہ اس کا نقصان ان بکرا فروشوں کو ہوا، جو منہ مانگی قیمتوں پر اپنے جانور فروخت کرتے تھے۔ انہیں اب بازار کے حساب سے ہی دام رکھنے پڑے۔