دہلی: مشرقی دہلی میں واقع غازی پور سلاٹر ہاؤس شہر کے ایک بڑے حصے کی گوشت کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ کارپوریشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈی پی سی سی کی جانب سے 30 مئی کو ایک خط موصول ہوا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے سلاٹر ہاؤس کے آپریشن کے لیے دی گئی اپنی رضامندی کو واپس لے رہا ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ یہ تب سے بند ہے۔ یہ معاملہ ڈی پی سی سی اور این جی ٹی کے درمیان ہے اور ہم اس معاملے پر مزید تبصرہ نہیں کر سکیں گے۔Ghazipur Slaughter House Shut Down
واضح رہے کہ مشینی ذبح خانے نے 2009 میں کام کرنا شروع کیا تھا اس سلاٹر ہاوس میں روزانہ تقریباً 1500 بھینسیں اور تقریباً 13500 بھیڑ بکریوں کو ذبح کیا جا سکتا ہے۔ گوشت کے تاجروں کو خدشہ ہے کہ مذبح خانے کی بندش سے شہر میں گوشت کی قلت پیدا ہو سکتی ہے اور غیر قانونی ذبح کی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ تک گوشت کی کمی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ Ghazipur Slaughter House Shut Down
دہلی میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ ارشد علی قریشی نے کہا کہ اگر آئندہ چند دنوں میں مذبح خانہ نہیں کھلا تو شہر میں گوشت کی قلت ہو سکتی ہے اور اس کی قیمت بھی بڑھ سکتی ہے۔ قریشی نے کہا، “ذبح خانے کی بندش کے نتائج آنے والے دنوں میں یقینی طور پر نظر آئیں گے۔ اس سے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے جانوروں کے غیر قانونی ذبح کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔ Ghazipur Slaughter House Shut Down
انہوں نے کہا کہ آج تک گوشت کی قلت نہیں ہے اور نہ ہی گوشت کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ قریشی نے حکام سے مطالبہ کیا کہ مذبح کو جلد از جلد کھولا جائے تاکہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوشت کے کاروبار سے لاکھوں لوگوں کے گھروں میں چولہے جلتے ہیں، اگر اسے جلدی نہیں کھولا گیا تو لاکھوں لوگوں کے لیے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر، خستہ حال ذبیحہ خانہ کو منہدم کیا گیا
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ صفائی کی ذمہ داری ایم سی ڈی کی ہے تو اس میں ہماری کیا غلطی ہے۔ یہ پورا معاملہ ایم سی ڈی اور این جی ٹی کے درمیان ہے لیکن اس کا نقصان گوشت تاجروں کو بھگتنا پڑھ رہا ہے۔ اگر مذبح خانے بند رہے تو آنے والے دنوں میں گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ Ghazipur Slaughter House Shut Down