دہلی کے گارگی گرلز کالج میں اوباش نوجوانوں کے ذریعے طالبات کے ساتھ بدتمیزی کے معاملے میں قومی کمیشن برائے خواتین کے ذریعہ از خود کارروائی اور طالبات کے زبردست مظاہرہ کے بعد کالج کی پرنسپل ڈاکٹر رومیلا کمار نے معافی مانگی ہے۔
طالبات کی شکایت پر فوری کارروائی نہ کرنے کے لیے کئی اعلیٰ اہلکاروں بشمول اساتذہ کے استعفیٰ کے مطالبہ کو بھی تسلیم کیا۔
قومی دارالحکومت دہلی میں واقع لڑکیوں کے تعلیمی ادارہ گارگی کالج میں سالانہ پروگرام کے دوران لڑکوں کا ایک گروہ کالج میں داخل ہوا اور لڑکیوں سے بدتمیزی کی نیز جے شری رام کے نعرے لگائے، یہ واقعہ 6 فروری کا ہے۔
طالبات نے اس کی شکایت کالج انتظامیہ سے کی تھی لیکن بدمعاشوں کے سیاسی پارٹی سے وابستگی کی وجہ سے انتظامیہ بھی خاموش تھا۔
ایک طالبہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ '6 فروری کو ہمارے کالج میں سالانہ پروگرام تھا۔'
لیکن اس پروگرام میں دیر شام لڑکوں کا ایک گروپ داخل ہوا اور طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کیا نیز سی اے اے کی حمایت میں نعرے بھی لگائے۔
طالبات نے الزام عائد کیا کہ اس معاملے کی شکایت انتظامیہ سے کی گئی لیکن انتظامیہ کوئی کاروائی نہیں کررہا تھا اسی لیے انہوں نے سوشل میڈیا اور بلاگنگ کے ذریعے معاملہ اجاگر کیا۔
دہلی پولیس نے بھی اس معاملہ کی انکوائری شروع کردی ہے اور مقدمہ درج کرلیا ہے، جبکہ کالج کے ذریعہ اعلی سطحی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جو اپنی رپورٹ دہلی پولیس کو سپرد کرے گی۔