جی ٹی بی ہسپتال سے جمعرات کے روز پولیس حراست سے فرار ہونے والے کلدیپ کو پولیس نے انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا۔ سنیچر کی دیر رات روہنی کے سیکٹر ۔ 14 میں واقع تلسی اپارٹمنٹ میں اسپیشل سیل اور کلدیپ مان کے درمیان تصادم ہوا۔ اس تصادم کے دوران کلدیپ مان کو گولی لگی۔ اسے فوراً امبیڈکر ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔
ڈی سی پی پرمود کشواہا کے مطابق کلدیپ مان عرف فزا جیل میں بند جیتیندر کا شوٹر تھا۔ گزشتہ جمعرات کے روز اسے جی ٹی بی ہسپتال میں علاج کے لیے تیسری بٹالین کے پولیس اہلکار لے کر گئے تھے۔ وہاں سے لوٹتے وقت پانچ سے چھ بدماشوں نے پولیس ٹیم پر حملہ کر دیا۔ وہ فزا کو پولیس حراست سے لے کر بھاگنے لگے۔ اس دوران دونوں طرف سے تقریباً 20 گولیاں چلائی گئیں۔ فزا وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہو گیا تھا لیکن پولیس کی گولی سے روی نام کا بدمعاش مارا گیا جبکہ انکیش زخمی ہو گیا تھا۔
ڈی سی پی پرمود کشواہا کے مطابق اسپیشل سیل کی ٹیم فرار فزا کے بارے میں جانکاریاں جمع کر رہی تھیں۔ اس دوران اسپیشل سیل کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ فزا روہنی سیکٹر۔14 کے تلسی اپارٹمنٹ میں چھپا ہوا ہے۔
اس اطلاع کی بنیاد پر انسپکٹر رویندر جوشی اور سنیل کی ٹیم نے یہاں چھاپہ مار۔ انہوں نے فلیٹ کے آس پاس کے علاقے کو پہلے ہی خالی کروایا۔ اس کے بعد انہوں نے فزا کو خودسپردگی کرنے کے لیے کہا، لیکن اس نے پولیس ٹیم پر گولی چلا دی۔ جوابی کارروائی میں پولیس کی جانب سے بھی گولی چلائی گئی۔ یہ گولی فزا کو لگی۔ اس کو علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا، لیکن تب تک اس کی موت ہو چکی تھی۔
مزید پڑھیں:
آندھرا پردیش کے نیلور میں سڑک حادثہ، 8 افراد ہلاک
پولیس کے مطابق یہاں پر کلدیپ مان سنگھ عرف فزا کو پناہ دینے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کو جانچ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ فزا کو پولیس حراست سے فرار کرانے کی سازش بینکاک میں رچی گئی تھی۔ اس میں سندیپ عرف کالا جٹھیڑی نے اس کی مدد کی تھی۔ جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ملزمین کی تلاش کی جا رہی ہے، جو فزا کو فرار کروانے میں شامل تھے۔