نئی دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فیکلٹی آف انجینرنگ کے اشترا ک سے انجینرنگ فیکلٹی میں ’کریکولر ایکونومی اینڈ ریسورس ایفی شی اینسی‘ کے موضوع پر گزشتہ دنوں ایک توسیعی خطبے کا انعقاد کیا گیا ۔ یہ خطبہ جی ٹوئنٹی ایونٹ کے پیش نظر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہم نصابی معیشت اور وسائل کی کارکردگی کے موضوع کیا گیا۔ منتظمین نے پروفیسر منی تھامس اور پروفیسر حنا ضیا نے ٹیری (دی انرجی اینڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ) نئی دہلی میں واقع ایک سرکردہ تھنک ٹینک کے ایسو سی ایٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سووک بھٹاچاریہ کا استقبال کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں پروفیسر منی تھامس نے روزمرہ کی زندگی سے دو مثالیں دیتے ہوئے بھارتیوں کے روایتی کفایت پسندی کو واضح کرتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ پروفیسر حنا ضیا نے استعمال اور طرز حیات کے لینئر ماڈل سے نکل کر کریکولر اپروچ کی طرف بڑھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور مثالوں کے ذریعہ سے ناظرین کو سمجھایا۔
ڈاکٹر سووک بھٹاچاریہ نے مختلف پس منظروں والے ایک سو پچاس ناظرین کے سامنے جس میں آرکی ٹیکچر، پلاننگ، ڈیزائن،سول انجینئرنگ، میکانیکل اور الیکٹریکل انجینرئنگ اور انوائرومنٹل سائنسز کے طلبا شامل تھے۔ایک زبردست لیکچر دیا۔ انھوں نے کریکولر ایکونومی ایسا سسٹم سولیوشن فریم ورک ہے جو آب و ہوا کی تبدیلی، بایوڈائیورسٹی کے زیاں،فضلات اور آلودگی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹتا ہے۔انھوں نے اپنی تقریر میں آٹوموبائلز، الیکٹرک گاڑیوں، ویسٹ مینجمنٹ اور تعمیرات جیسے متنوع سیکٹرز سے مثالیں دیں۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا اہم اور مزید ار سیشن ہواجس میں شرکا نے کئی سوالات کیے ۔ اس پر شریک مہمانوں نے بخوبی ان تمام سوالات کے جواب دیئےجو ناظرین کی جانب سے پوچھے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : Jamia Millia Radio جامعہ ریڈیو کے پروڈیوسر ڈاکٹر محمد شکیل اختر کا توسیعی خطبہ