ETV Bharat / state

Ban On Forceful Religious Conversion سپریم کورٹ میں جبری مذہب تبدیلی پر پابندی سے متعلق عرضی داخل - مذہب تبدیلی پر پابندی سے متعلق عرضی داخل

درخواست گزار سوامی جیتندرانند سرسوتی نے کہا کہ مرکز کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سی مساجد اور چرچ سماج کے معاشی طور پر کمزور طبقے کو مذہب تبدیل کرانے میں مصروف ہیں۔اب وہ مذہب تبدیلی کا مرکز بن گئے ہیں۔ Ban On Forceful Religious Conversion

سپریم کورٹ میں مذہب تبدیلی پر پابندی سے متعلق عرضی داخل
سپریم کورٹ میں مذہب تبدیلی پر پابندی سے متعلق عرضی داخل
author img

By

Published : Dec 3, 2022, 5:12 PM IST

نئی دہلی: درخواست گزار سوامی جیتندرانند سرسوتی کی طرف سے دائر ایک تازہ عرضی میں زبردستی مذہب کی تبدیلی پر پابندی لگانے کی مانگ کی گئی ہے۔ ہندووں کے مذہبی گرو سوامی جیتندرانند سرسوتی نے درخواست دائر کی ہے۔ Fresh Plea In SC Seeks Ban On Forceful Religious Conversion

عرضی میں ہندووں کے مذہبی گرو سوامی جیتندرانند سرسوتی نے دلیل دی کہ آئین کا آرٹیکل 25 مذہب کا حق دیتا ہے اور تبدیلی کا حق نہیں۔اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سی مساجد اور گرجا گھر معاشی طور پر کمزور طبقے کو مذہب تبدیلی کا مرکز بن گئے ہیں۔ درخواست گزار نے مزید کہا کہ مذہب تبدیلی کے لئے مشنریوں کا بنیادی ہدف خواتین اور بچے ہیں۔ طاقت کا استعمال کرکے ملک کے سماجی، معاشی طور پر پسماندہ اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کے بڑے پیمانے پر مذہب تبدیل کرائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Muslims Revert To Hinduism مظفر نگر میں ستر سے زائد افراد نے ہندو مذہب اختیار کیا

ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ان کے اپنے مذہب میں تبدیل کرنے کے ان کے جوش میں مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں نے لاکھوں لوگوں کو قتل کیا، لاکھوں خواتین کی عصمت دری کی اور لاکھوں مندروں اور دیگر عبادت گاہوں کو تباہ کیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذہب کی حفاظت کا حق ہر شخص کا بنیادی حق ہوتا ہے لیکن صدیوں سے ہندوؤں کی طرف سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہندوستان کی سالمیت کو بگاڑنے کی نیت سے ایک قسم کا اخلاقی حملہ کی جا رہا ہے۔

اس طرح کی مذہبی تبدیلیاں لو جہاد یا خیرات، تعلیم، نوکری، پیسے، طبی سہولیات کے نام پر یا زبردستی یا دھوکہ دہی سے کی جا رہی ہیں اور ان کا شکار کسی بھی ذات یا برادری سے ہو سکتا ہے۔Fresh Plea In SC Seeks Ban On Forceful Religious Conversion

نئی دہلی: درخواست گزار سوامی جیتندرانند سرسوتی کی طرف سے دائر ایک تازہ عرضی میں زبردستی مذہب کی تبدیلی پر پابندی لگانے کی مانگ کی گئی ہے۔ ہندووں کے مذہبی گرو سوامی جیتندرانند سرسوتی نے درخواست دائر کی ہے۔ Fresh Plea In SC Seeks Ban On Forceful Religious Conversion

عرضی میں ہندووں کے مذہبی گرو سوامی جیتندرانند سرسوتی نے دلیل دی کہ آئین کا آرٹیکل 25 مذہب کا حق دیتا ہے اور تبدیلی کا حق نہیں۔اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سی مساجد اور گرجا گھر معاشی طور پر کمزور طبقے کو مذہب تبدیلی کا مرکز بن گئے ہیں۔ درخواست گزار نے مزید کہا کہ مذہب تبدیلی کے لئے مشنریوں کا بنیادی ہدف خواتین اور بچے ہیں۔ طاقت کا استعمال کرکے ملک کے سماجی، معاشی طور پر پسماندہ اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کے بڑے پیمانے پر مذہب تبدیل کرائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Muslims Revert To Hinduism مظفر نگر میں ستر سے زائد افراد نے ہندو مذہب اختیار کیا

ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ان کے اپنے مذہب میں تبدیل کرنے کے ان کے جوش میں مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں نے لاکھوں لوگوں کو قتل کیا، لاکھوں خواتین کی عصمت دری کی اور لاکھوں مندروں اور دیگر عبادت گاہوں کو تباہ کیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذہب کی حفاظت کا حق ہر شخص کا بنیادی حق ہوتا ہے لیکن صدیوں سے ہندوؤں کی طرف سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہندوستان کی سالمیت کو بگاڑنے کی نیت سے ایک قسم کا اخلاقی حملہ کی جا رہا ہے۔

اس طرح کی مذہبی تبدیلیاں لو جہاد یا خیرات، تعلیم، نوکری، پیسے، طبی سہولیات کے نام پر یا زبردستی یا دھوکہ دہی سے کی جا رہی ہیں اور ان کا شکار کسی بھی ذات یا برادری سے ہو سکتا ہے۔Fresh Plea In SC Seeks Ban On Forceful Religious Conversion

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.