ETV Bharat / state

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ایم وائی اقبال کا انتقال - Justice MY Eqbal passes away at 70

جسٹس اقبال 13 فروری 1951 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے رانچی یونیورسٹی سے بی ایس سی کیا اور 1974 میں ایل ایل بی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ایم وائی اقبال چل بسے
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ایم وائی اقبال چل بسے
author img

By

Published : May 7, 2021, 1:16 PM IST

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ایم وائی اقبال کا جمعہ کی صبح نئی دہلی میں انتقال ہوگیا۔ وہ 70 سال کے تھے۔

جسٹس اقبال دسمبر 2012 سے سپریم کورٹ کے جج رہے اور وہ فروری 2016 میں ریٹائر ہوئے۔

اس سے قبل وہ جسٹس ایچ ایل گوکھلے کی جگہ جون 2010 میں مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر کئے گئے تھے۔

70 سالہ جسٹس اقبال کو 1996 میں پٹنہ ہائی کورٹ کا جج بھی مقرر کیا گیا تھا اور نومبر 2000 میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ تبادلہ ہوا۔

وہ 13 فروری 1951 کو پیدا ہوئے اور رانچی یونیورسٹی سے بی ایس سی کیا اور 1974 میں ایل ایل بی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔

انہوں نے اپنی کیریئر پریکٹس 1975 میں سول کورٹ میں شروع کی اور سول سوٹ میں مہارت حاصل کی۔ انہیں سنہ 1990 میں گورنمنٹ پلیڈر کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا، اور بعد میں انہیں 1993 میں پٹنہ ہائی کورٹ کے رانچی بنچ میں گورنمنٹ ایڈوکیٹ کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ایم وائی اقبال کا جمعہ کی صبح نئی دہلی میں انتقال ہوگیا۔ وہ 70 سال کے تھے۔

جسٹس اقبال دسمبر 2012 سے سپریم کورٹ کے جج رہے اور وہ فروری 2016 میں ریٹائر ہوئے۔

اس سے قبل وہ جسٹس ایچ ایل گوکھلے کی جگہ جون 2010 میں مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر کئے گئے تھے۔

70 سالہ جسٹس اقبال کو 1996 میں پٹنہ ہائی کورٹ کا جج بھی مقرر کیا گیا تھا اور نومبر 2000 میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ تبادلہ ہوا۔

وہ 13 فروری 1951 کو پیدا ہوئے اور رانچی یونیورسٹی سے بی ایس سی کیا اور 1974 میں ایل ایل بی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔

انہوں نے اپنی کیریئر پریکٹس 1975 میں سول کورٹ میں شروع کی اور سول سوٹ میں مہارت حاصل کی۔ انہیں سنہ 1990 میں گورنمنٹ پلیڈر کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا، اور بعد میں انہیں 1993 میں پٹنہ ہائی کورٹ کے رانچی بنچ میں گورنمنٹ ایڈوکیٹ کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.