ETV Bharat / state

سابق صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کا انتقال

سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے آج دہلی کے آرمی ہسپتال میں آخری سانس لی وہ 84 برس کے تھے، قبل ازیں دو ہفتے قبل بلڈ کلاٹ نکالنے کےلیے ان کے دماغ کی سرجری کی گئی تھی۔

Former President Pranab Mukherjee Dies At 84
سابق صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کا انتقال
author img

By

Published : Aug 31, 2020, 6:14 PM IST

Updated : Aug 31, 2020, 7:58 PM IST

سابق صدر پرنب مکھرجی کا آج شام آرمی ہسپتال میں انتقال ہوگیا جہاں انہیں 10 اگست کو داخل کرایا گیا تھا۔ سابق رکن پارلیمنٹ ابھجیت مکھرجی نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ اپنے والد پرنب مکھرجی کے انتقال کی اطلاع دی۔

ابھجیت مکھرجی نے ٹوئٹ کیا کہ ’غمزدہ دل کے ساتھ یہ بتارہا ہوں کہ ڈاکٹرز کی بہتر کاوشوں کے باوجود میرے والد پرنب مکھرجی کا ابھی ابھی آر آر ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ بھارت بھر میں ان کی صحت کےلیے دعائیں کی گئی، جس کےلیے میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘۔

سابق صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کا آج سہ پر دہلی کے آر می اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انہیں بلڈ کلاٹنگ کی شکایت کے بعد 10 اگست کو دہلی کے آرمی ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جبکہ دماغ کی سرجری سے قبل کئے گئے ٹسٹ میں انہیں کوویڈ۔19 مثبت بھی پایا گیا تھا۔

10 اگست کی رات پرنب مکھرجی کی بلڈ کلاڈنگ کےلیے سرجی کی گئی جس کے بعد سے انہیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا تھا، اس وقت ان کی حالت نازک بنی ہوئی تھی تاہم ان کی صحت میں بہتری آرہی تھی۔

ہسپتال میں شریک ہونے کے بعد پرنب مکرجی نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’میں معمول کی جانچ کےلیے ہسپتال پہنچا لیکن میرا کورونا ٹسٹ پازیٹیو آیا ہے، میں ان تمام اصحاب سے جو میرے رابطے میں آئے تھے وہ آئسولیٹ میں چلے جائیں اور اپنا ٹسٹ کروالیں‘۔

مغربی بنگال کے ویربھوم ضلع میں کرناہر شہر کے قریب واقع مراتی گاؤں کے ایک برہمن خاندان میں پیدا ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما پرنب مکھرجی 2012 تا 2017 صدر جمہوریہ کے باوقار عہدہ پر فائز رہے جبکہ انہیں 2019 میں بھارت رتن سے بھی نوازا گیا۔

پرنب مکھرجی کے والد مداکنکر مکھرجی 1920 میں کانگریس پارٹی کے سرگرم کارکن تھے، وہ 1952 سے 1964 تک رکن اسمبلی اور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر بھی رہ چکے تھے۔ مداکنکر مکھرجی کو برطانوی اقتدار کی مخالفت کرنے پر 10 سال جیل کی سزا دی گئی تھی۔

سابق صدر نے ویربھوم کے سوری ودیاساگر کالج میں تعلیم حاصل کی اور 1957 میں سروا مکھرجی سے ان کی شادی ہوئی۔ وہ پہلی بار 1969 میں راجیہ سبھا کےلیے منتخب ہوئے اور 2004 میں وہ پہلی بار مغربی بنگال کے جنگی پور پارلیمانی حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔ 1991 میں پی وی نرسمہا راؤ کی حکومت میں انہیں وزیر خارجہ بنایا گیا اور منموہن سنگھ کی حکومت میں وہ وزیر دفاع و خزانہ کے عہدوں پر فائز رہے۔

25 جولائی 2012 کو پرنب مکھرجی 13 ویں صدرجمہوریہ کی حیثیت سے باوقار عہدہ پر فائز ہوئے۔

سابق صدر پرنب مکھرجی کے انتقال پر ملک کی متعدد سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو، وزیراعظم نریندر مودی، کانگریس صدر سونیا گاندھی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، کانگریسی رہنما راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

سابق صدر پرنب مکھرجی کا آج شام آرمی ہسپتال میں انتقال ہوگیا جہاں انہیں 10 اگست کو داخل کرایا گیا تھا۔ سابق رکن پارلیمنٹ ابھجیت مکھرجی نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ اپنے والد پرنب مکھرجی کے انتقال کی اطلاع دی۔

ابھجیت مکھرجی نے ٹوئٹ کیا کہ ’غمزدہ دل کے ساتھ یہ بتارہا ہوں کہ ڈاکٹرز کی بہتر کاوشوں کے باوجود میرے والد پرنب مکھرجی کا ابھی ابھی آر آر ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ بھارت بھر میں ان کی صحت کےلیے دعائیں کی گئی، جس کےلیے میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘۔

سابق صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کا آج سہ پر دہلی کے آر می اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انہیں بلڈ کلاٹنگ کی شکایت کے بعد 10 اگست کو دہلی کے آرمی ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جبکہ دماغ کی سرجری سے قبل کئے گئے ٹسٹ میں انہیں کوویڈ۔19 مثبت بھی پایا گیا تھا۔

10 اگست کی رات پرنب مکھرجی کی بلڈ کلاڈنگ کےلیے سرجی کی گئی جس کے بعد سے انہیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا تھا، اس وقت ان کی حالت نازک بنی ہوئی تھی تاہم ان کی صحت میں بہتری آرہی تھی۔

ہسپتال میں شریک ہونے کے بعد پرنب مکرجی نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’میں معمول کی جانچ کےلیے ہسپتال پہنچا لیکن میرا کورونا ٹسٹ پازیٹیو آیا ہے، میں ان تمام اصحاب سے جو میرے رابطے میں آئے تھے وہ آئسولیٹ میں چلے جائیں اور اپنا ٹسٹ کروالیں‘۔

مغربی بنگال کے ویربھوم ضلع میں کرناہر شہر کے قریب واقع مراتی گاؤں کے ایک برہمن خاندان میں پیدا ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما پرنب مکھرجی 2012 تا 2017 صدر جمہوریہ کے باوقار عہدہ پر فائز رہے جبکہ انہیں 2019 میں بھارت رتن سے بھی نوازا گیا۔

پرنب مکھرجی کے والد مداکنکر مکھرجی 1920 میں کانگریس پارٹی کے سرگرم کارکن تھے، وہ 1952 سے 1964 تک رکن اسمبلی اور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر بھی رہ چکے تھے۔ مداکنکر مکھرجی کو برطانوی اقتدار کی مخالفت کرنے پر 10 سال جیل کی سزا دی گئی تھی۔

سابق صدر نے ویربھوم کے سوری ودیاساگر کالج میں تعلیم حاصل کی اور 1957 میں سروا مکھرجی سے ان کی شادی ہوئی۔ وہ پہلی بار 1969 میں راجیہ سبھا کےلیے منتخب ہوئے اور 2004 میں وہ پہلی بار مغربی بنگال کے جنگی پور پارلیمانی حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔ 1991 میں پی وی نرسمہا راؤ کی حکومت میں انہیں وزیر خارجہ بنایا گیا اور منموہن سنگھ کی حکومت میں وہ وزیر دفاع و خزانہ کے عہدوں پر فائز رہے۔

25 جولائی 2012 کو پرنب مکھرجی 13 ویں صدرجمہوریہ کی حیثیت سے باوقار عہدہ پر فائز ہوئے۔

سابق صدر پرنب مکھرجی کے انتقال پر ملک کی متعدد سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو، وزیراعظم نریندر مودی، کانگریس صدر سونیا گاندھی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، کانگریسی رہنما راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

Last Updated : Aug 31, 2020, 7:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.