قومی دارالحکومت دہلی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں، لیکن حکمران جماعت کی طرف سے شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق ان کے رویہ میں کوئی بھی نرمی اب تک دیکھنے کو نہیں ملی۔
مٹیا محل کے سابق رکن اسمبلی شعیب اقبال نے کہا کہ متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، اس قانون کی مدد سے موجودہ حکومت ملک کو تقسیم کرنے کی جانب لے جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی رہا اور ملک میں سے اے اے اور این آر سی نافذ کی گئی تو اس کے اثرات کیا ہوں گے کیا ہمارے پڑوسی ممالک بھارت سے بے دخل کیے گئے مسلم افراد کو اپنے ملک میں پناہ دیں گے؟
اسی سے متعلق ہم نے مٹیا محل حلقہ اسمبلی پر 25 برس تک حکمرانی کرنے والے شعیب اقبال سے بات کی اور جاننا چاہا کہ این آر سی نافذ ہونے کے بعد ملک میں کیا حالات ہوں گے؟
شعیب اقبال نے نہ صرف مودی حکومت پر نکتہ چینی کہ بلکہ کیجریوال حکومت کو بھی شدید نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو ثبوت مانگ رہے ہیں کیا وہ بنجارہ سماج بکروال سماج اور دیگر غریب طبقہ دے پائے گا؟
انہوں نے مزید کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ پر کیجریوال حکومت اپنا موقف واضح کرنے سے کترا رہی ہے جبکہ انہیں اپنا رخ صاف کرنے کی ضرورت ہے، نہیں تو ہم سمجھیں گے کہ کیجریوال پارٹی بی جے پی کی ہی بی ٹیم ہے۔