دہلی کے ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ سندیپ گوئل نے کہا کہ مہندریادو کو کوروناوائرس سے متاثر ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں کل ان کی موت ہوگئی۔
مہندر یادو کو سکھ مخالف فسادات کے ایک معاملہ میں دس سال کی سزا سنائی گئی تھی اور وہ منڈولی جیل میں اس سزا کو کاٹ رہے تھے۔ کوروناوائرس کی زد میں آنے کے بعد ان کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
گزشتہ ہفتہ سپریم کورٹ کی جج جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس بی آر گوئی کی تعطیلی بنچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہیندر یادو کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر غور نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ یادو کے علاج کے حوالہ سے گھر والوں کو کوئی شکایت نہیں ہے۔ بنچ نے کہا کہ ویسے بھی خاندان کا کوئی بھی فرد ان سے آئی سی یو میں نہیں مل سکتا ہے جہاں کووڈ 19 کے متاثرین کا علاج کرایا جارہا ہے۔
یادو کے وکیل نے بنچ کے سامنے دلیل دی تھی کہ مجرم کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے اور منڈولی جیل میں کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ وکیل نے بنچ کے سامنے یہ بھی کہا کہ یادو کے سیل میں اس کے ساتھ رہنے والے ایک اور قیدی کی حال ہی میں موت ہوگئی تھی۔
خیال رہے سکھ مخالف فسادات میں یادو کے ساتھ کانگریس کے سابق رکن پارلیمان سجن کمار اور سابق کونسلر بلوان کھوکھر بھی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔