شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کےخلاف مظاہرے کے دوران گزشتہ ماہ نیو فرینڈس کالونی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تشدد کو بھڑکانے کے الزام میں دلی پولیس کی کرائم براچ نے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے فیس بُک پر اپنے پوسٹ میں لکھا 'میں آصف محمد خان آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ کرائم برانچ نے مجھے جامیہ میں تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ آپ میرے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑے رہنا، ہم اس ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے'۔
کرائم برانچ نے جامعہ میں تشدد بھڑکانے کے معاملے میں خان اور ایک علاقائی رہنما آشو خان سے پوچھ گچھ کے لئے کل سمن جاری کیا تھا۔ مسٹر خان آج دوپہر کرائم برانچ کے چانکیہ پوری دفتر پہنچے اور پوچھ گچھ میں شامل ہوئے۔ پولیس نے طویل پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کرلیا۔ اگرچہ پولیس نے گرفتاری کی بات سے انکار کیا ہے۔
پولیس کے ایک افسر نے گرفتاری کے سوال کو ٹالتے ہوئے کہا کہ پوچھ گچھ ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ سی اے اے کے خلاف گزشتہ 15 دسمبر کو جامعہ کے طلبا اور مقامی لوگوں نے احتجاجی مارچ نکالا تھا جس میں تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ اس دوران پولیس نے مبینہ طور پر جامعہ کیمپس میں گھس کر لائبریری میں توڑ پھوڑ اور طلبا کی پٹائی کی تھی۔ پولیس نے تشدد بھڑکانے کے معاملے میں مسٹر خان سمیت متعدد مقامی لیڈروں کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔