ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوب-مغرب) منوج سی نے کہا کہ "ہمیں پیر کی صبح نامعلوم اے بی وی پی طلباء کے خلاف طلباء کے ایک گروپ سے شکایت موصول ہوئی ہے جوجے این یو ایس یو، ایس ایف آئی، ڈی ایس ایف اور اے آئی ایس اے کے ممبر ہیں۔انہوں نےکہا کہ ہم نے وسنت کنج (شمالی) پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 323 (دکھ پہنچانا)، 341 (غلط طریقے سے روکنا)، 509 (عورت کی عزت کو مجروح کرنا)، 506 (دھمکی دینا) اور 34 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ مجرموں کی شناخت کے لیے حقائق پر مبنی شواہد اکٹھے کرنے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔ FIR Registered in JNU Violence Case
Controversy in JNU over Non-veg: جے این یو میں نان ویج کھانے پر اے بی وی پی کا ہنگامہ، خونی جھڑپ
واضح رہے کہ گزشتہ روز جواہرلعل نہرو یونیورسٹی کے ہاسٹل کی میس میں نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر تنازع ہوا۔ دائیں بازو کے کچھ طلباء نے کاویری ہاسٹل میں نوراتری ہونے کی وجہ سے ان طلبا نے میس سپروائزر سے کہا تھا کہ وہ نوراتری کے دوران میس میں نان ویجیٹیرین کھانا نہ بنائیں لیکن اتوار کو میس میں میٹ سپلائیر گوشت لے کر پہنچ گیا۔ اس پر دائیں بازو کے طلبہ اس سے الجھ پڑے اور اس سے میٹ واپس لے جانے کے لیے کہنے لگے۔ تبھی میٹ سپلائیر کی حمایت میں لیفٹ ونگ کے طلباء آ گئے اور وہ میس میں میٹ کی ڈیمانڈ کرنے لگے۔جس کے بعد دونوں طلبا تنظیموں میں گرما گرم بحث کے بعد جھڑپ ہوئی جس میں متعدد طلبا زخمی ہوگئے ۔اس ہنگامے کے بعد یونیورسٹی کیمپس میں پولیس فورس تعینات ہے۔اے بی وی پی اور لیفٹ طلبا یونین کے کارکنان یونیورسٹی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کررہے ہیں۔