وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا بحران کے دوران 'آتم نربھر بھارت' کا نعرہ دیا تھا۔ اس کا کافی اثر بھی نظر آ رہا ہے۔
دہلی کے رہائشی کوشال چاولہ جنہوں نے حال ہی میں امریکہ اور برطانیہ میں اپنی شارٹ فلم ریلیز کی ہے۔ چاولہ 12 بین الاقوامی ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں، نے اپنا اسٹارٹ اپ شروع کیا ہے۔
انہوں نے دہلی میں ایک پروڈکشن ہاؤس کمپنی تشکیل دی ہے تاکہ اچھا کام کرتے ہوئے وہ لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی مہیا کرا سکیں۔
دہلی کے پٹپڑ گنج کے رہنے والے کوشال نے بتایا کہ 'انہوں نے گزشتہ برس 15 منٹ کی ایک شارٹ فلم 'انودر ٹائم' بنائی تھی، جو حال ہی میں امریکہ اور برطانیہ میں 'ایمزون پرائم' پر ریلیز ہوئی ہے۔ یہ فلم امریکہ میں بنائی گئی ہے۔ ان کی فلم کو لوگوں نے بہت پسند کیا ہے۔'
ان کی یہ فلم 12 بین الاقوامی ایوارڈ جیت چکی ہے۔ وہ اس فلم کے مصنف، ہدایتکار اور پروڈیوسر خود ہیں۔ اس فلم کو بنانے سے پہلے وہ بھارت میں بہت سی بڑی کمپنیوں کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔
کوشال لاک ڈاؤن کے وقت سے ہی دہلی میں واقع اپنے گھر میں رہ رہے ہیں۔
کوشال چاولہ نے بتایا کہ 'اگرچہ انہوں نے اپنی پہلی فلم امریکہ میں بنائی، لیکن وہ بھارت میں مزید کام کرنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اسٹارٹ اپ کا آغاز کرتے ہوئے 'ڈریم سلیٹ پکچرز' کے نام سے ایک پروڈکشن ہاؤس بنایا۔'
مزید بڑھیں: عالمی سطح پرآبادی میں کمی اور معاشی تبدیلوں پر خصوصی رپورٹ
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد بھی پروڈکشن ہاؤس کے کام میں وقت لگے گا۔ پروڈکشن ہاؤس کے کاموں میں بہت سارے لوگوں کو جمع ہونا پڑتا ہے، جو موجودہ وقت میں مشکل ہے۔ لیکن اگر صورتحال معمول پر آیا تو کام میں تیزی آئے گی۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو اس کمپنی کے ذریعہ روزگار بھی حاصل ہوگا۔'
چاولا نے بتایا کہ 'وہ بھارت میں بڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ڈی یو کے ہنسراج کالج سے تعلیم حاصل کی ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ وہ بھارت کی تہذیب اور ثقافت کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ لہذا، وہ یہاں رہ کر بہتر کام کرسکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایسا کرنے سے نہ صرف ہمارے ملک کا نام آگے بڑھے گا بلکہ دنیا دیکھے گی کہ یہاں کتنا بہتر سینما بنایا جارہا ہے۔'