قومی دارالحکومت دہلی میں انسٹاگرام پر کچھ طلبا کے ذریعہ بنائے گئے گروپ پر نہ صرف تنازع کا پھیلانے کے الزام میں پولیس نے اس ایف آئی آر بھی درج کرلی ہے۔
اس معاملے میں پولیس نے جنوبی دہلی کے ایک مشہور سکول کے طالب علم کو گرفتار بھی کیا ہے۔
خیال رہے کہ وہ طلبا انسٹاگرام کے اس گروپ میں شامل ہیں جس پر بے ہودہ تبصرے اور تصاویر شائع کی جارہی تھیں، تاہم اس سے پورے واقعہ کے بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
معلومات کے مطابق حال ہی میں انسٹاگرام پر بنائے گئے سکول کے طلبا کا ایک گروپ تنازعہ میں آگیا ہے۔
واضح رہے کہ اسکولوں کے نابالغ طلباء پر مشتمل اس گروپ کا نام 'بائس لاکر' ہے، وہ اس گروپ میں لڑکیوں کے بارے میں نہ صرف فحش باتیں کرتا ہے بلکہ لڑکیوں کی فحش تصاویر بھی ڈالتا ہے۔
اتنا ہی نہیں اس کے علاوہ کچھ لڑکیوں کی تصویروں میں ہیرا پھیری اور ان کو فحش بنانے کا کام بھی اس گروپ میں کیا جارہا تھا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ اس گروہ کے بیشتر ارکان کی عمر 14 سے 17 برس ہے جو اس نوعیت کا جرم کررہے تھے۔
پیر کے روز دہلی خواتین کمیشن کے چیئرمین سواتی مالیوال نے اس معاملے سے متعلق دہلی پولیس اور انسٹاگرام کو نوٹس جاری کیا تھا۔
سواتی مالیوال کی جانب سے اس معاملے سے متعلق ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اطلاع کے مطابق اس معاملے کے سلسلے میں ساکیت تھانے میں بھی شکایت ایک موصول ہوئی تھی، اور پولیس اس کی تحقیقات میں مصروف ہی تھی کہ، دہلی خصوصی سیل کے سائبر سیل نے ایف آئی آر درج کرلی۔
اطلاع کے مطابق اس معاملے کی تفتیش کے دوران پولیس کو ایک طالب علم کا موبائل نمبر بھی ملا تھا، اور جب پولیس نے اس کے نمبر پر فون کیا تھا تو وہ بند تھا۔
مزید تفتیش میں پولیس کو بچے کے گھر کا پتہ مل گیا جہاں سے اسے حراست میں لیا گیا۔
اس معاملے میں 15 برس کا ایک بچہ جو جنوبی دہلی کے ایک سکول میں پڑھتا ہے، اس نے پولیس کو بتایا کہ اس گروپ میں اسکول کے ہی بچے شامل ہیں، تاہم پولیس معاملے کی مزید تفتیش کررہی ہے۔