دارالحکومت دہلی میں گزشتہ روز سیکڑوں وکلا نے کڑکڑ ڈوما کورٹ کے باہروکلا کی پٹائی کے خلاف احتجاج کیا اور راستے بھی جام کردیے ۔ مظاہرہ کررہے وکیلوں نے پولیس بیریکیٹ اور ٹائر کو بھی نذرآتش کردیا۔
احتیاط کے طور پر پولیس کے کڑکڑ ڈوما کورٹ کی جانب جانے والے تمام راستے بند کردیے، کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے اس ہنگامے کے بعد وکیل سڑکوں سے ہٹے جس کے بعد آمد ورفت بحال ہوسکی۔
اس معاملے میں شاہدرہ بار ایسوسی ایسشن پرمود نگر نے کہا کہ پولیس اپنی طاقت کا غلط استعمال کررہی ہے، وکیل قانون کا محافظ ہوتا ہے، جب کورٹ میں وکیل ہی محفوظ نہیں ہے تو عام آدمی کے تحفظ کا کیا حال ہوگا۔
اس تعلق سے کڑکڑ ڈوما کورٹ کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ' وکیلوں پر گولی چلانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف جلد کارروائی کی جانے چاہیے، اگر اس معاملے میں کسی بھی طرح کی لاپروائی کی گئی تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں تیس ہزاری کورٹ میں قیدیوں کی پیشی کے دوران جبراً لاک آپ میں داخل ہونے کی کوشش میں پولیس اور وکلا کے درمیان جھڑپ ہوگئی،جس میں 20 پولیس اہلکار اور 8وکیل زخمی ہوگئے تھے۔