ایکس وی ایف سی یعنی 15 ویں مالی کمیشن نے مشاورتی کونسل کے اراکین کو پندرھویں مالی کمیشن کی مدت کار میں 21-2020 تک توسیع کے بارے میں بتایا ٹی او آر نے کمیشن سے رپورٹیں پیش کرنے کے لیے کہا ہے۔ جس میں ایک رپورٹ 21-2020 کے لیے اور دوسری رپورٹ پانچ سال یعنی 21- 2020 سے 26-2025 تک کی مدت کے لئے ہو۔
میٹنگ میں دوسری چیزوں کے علاوہ درج ذیل اہم موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا:
- حقیقی نمو
- مہنگائی
- اور ممکنہ مفروضے
مہنگائی میں ڈھانچہ جاتی تبدیلی، جی ڈی پی میں کمی اور صارفین کی قیمت میں کمی کے مابین رشتوں اور حقیقی سرگرمیوں میں ممکنہ اضافہ جیسے معاملات پر بھی تفصیل سے تبادلہ خیال ہو۔
مرکز اور ریاستوں دونوں سطح پر ٹیکس مالیہ اور اخراجات کے رجحانات بھی ابھر کر سامنے آئے۔ اضافی وسائل کے حصول کے لئے ٹیکس کی وصولی کی حالت کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا۔
مزید پڑھیں : ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی رپورٹ، شرح نمو صرف 5.1 فیصد
اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)، جی ایس ٹی کونسل اور مالی کمیشن کے تعلقات اور ریاستوں کو ادا کیے جارہے جی ایس ٹی معاوضے میں استحکام سے متعلق موضوعات پر بھی غور کیا گیا۔
متعلقہ حکومتوں کے ذریعہ مالی ذمہ داری قانون (ایف آر ایل) بنانے اور ان پر عمل در آمد سے متعلق موضوعات اور مالی معاملات میں شفافیت لانے کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال میں زور دیا گیا۔