دارالحکومت دہلی میں کرفیو کے نفاذ کے باوجود مسلمان روزہ رکھنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں اور رب کائنات کے فرائض کو ادا کرنے کے لیے پیش پیش ہیں۔ لیکن بہت ایسے روزہ دار ہیں جنہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ کن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کس سے نہیں ٹوٹتا ہے۔
ان تمام مسائل پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں جمعیۃ علما ہند دہلی کے جنرل سکریٹری مفتی عبدالرازق نے بتایا کہ روزہ دار کو چھوٹے مسائل کو ضرور دھیان میں رکھنا چاہیے۔انہوں نے چھوٹے چھوٹے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ روزہ دار اگر کلی کرے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ہے لیکن اگر غرارہ کرتا ہے اور پانی حلق میں چلا جاتا ہے تو روز ٹوٹ جائے گا۔
مفتی عبدالرازق نے بتایا کہ رات یا سحری میں زیادہ کھانا کھانے کے بعد اگر منھ بھر قئے آجاتی ہے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا اور نہ ہی قضا روزہ رکھے گا۔اسی طرح انہوں نے کہا کہ مسواک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے لیکن بعض لوگ روزہ ٹوٹنے کی وجہ سے مسواک نہیں کرتے جو سراسر غلط ہے بلکہ مسواک کرنا سنت ہے۔
مفتی عبدالرازق نے بتایا کہ رمضان المبارک کے دوران کورونا وائرس کی ویکسین کاری بڑی تیزی سے چل رہی ہے۔ روزہ داروں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کوئی بھی ٹیکہ لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے بلکہ احتیاط ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت ساری ایسی غلطی ہم کرجاتے ہیں جس کی ہمیں جانکاری نہیں ہے اگر جانکاری ہے ہوجائے تو بہت ساری خرافات سے بچ جائیں گے۔