ETV Bharat / state

Farooq Abdullah speaks in Lok Sabha اگر آپ میں ہمت ہے تو پاکستان کے ساتھ جنگ ​​کریں، لوک سبھا میں فاروق عبداللہ کی تقریر

آج تحریک عدم اعتماد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے کشمیری پنڈتوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ ’کشمیری پنڈتوں پر ہونے والے مظالم تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ Farooq Abdullah speaks in Lok Sabha during debate on no-confidence motion.

Farooq Abdullah speaks in Lok Sabha
لوک سبھا میں فاروق عبداللہ کی تقریر
author img

By

Published : Aug 9, 2023, 5:34 PM IST

Updated : Aug 9, 2023, 10:50 PM IST

لوک سبھا میں فاروق عبداللہ کی تقریر

نئی دہلی: پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر آج دوسرے روز بھی بحث جاری ہے، آج تحریک عدم اعتماد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے کشمیری پنڈتوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ ’کشمیری پنڈتوں پر ہونے والے مظالم تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ 1947 میں جب قبائلی حملہ آوروں نے حملہ کیا تو مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج کم تھی، تاہم جب ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب نے مل کر لڑنے کا عہد کیا تھا۔ اس وقت ہتھیار نہیں تھے لیکن جذبہ بہت تھا۔ اس دوران پٹیالہ رجمنٹ نے سب سے پہلے ہماری مدد کےلئے آگے آئی‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت میں رہنے پر فخر ہے، لیکن اس ملک کا بھی کچھ فرض ہے۔ یہ ملک صرف ہندوؤں کا نہیں ہے بلکہ تمام مذاہب کے ماننے والے مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں کا ہے۔ پی ایم مودی صرف ایک مذہب کی نمائندگی نہیں کرتے، وہ تمام مذاہب کے ماننے والے عوام کے وزیراعظم ہیں۔

فاروق عبداللہ نے مرکزی وزیر کے اس بیان پر جس میں انہوں نے کہاکہ تھا کہ جموں و کشمیر میں بچپن کی شادیاں بند ہو گئی ہیں پر تنقید کی اور کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے 1928 میں ایک ایکٹ کے ذریعہ بچپن کی شادیوں پر پابندی عائد کی تھی جب سے جموں و کشمیر میں بچپن کی شادیوں پر مکمل پابندی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ’ہم نے کشمیری پنڈتوں کو واپس لانے کی کوشش کی لیکن دوبارہ ان پر حملوں کی وجہ سے اس منصوبہ کو ترک کرنا پڑا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’آپ بتائیں کہ اب تک کتنے کشمیری پنڈت کشمیر میں واپس آ کر آباد ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اب تک ایک بھی پنڈت واپس نہیں آئے۔ ہم ہمیشہ کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ یہ مت کہو کہ ہم بھارت کا حصہ نہیں ہیں یا یہ کہ ہم پاکستانی ہیں۔ ہم نے اس ملک میں رہنے کے لیے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Smriti Irani on Kashmiri pandits: پنڈتوں کی ہجرت پر ایرانی نے کی کانگریس کی تنقید

انہوں نے کہا کہ کشمیر کو محبت کی ضرورت ہے۔ وہاں ابھی امن قائم نہیں ہے، اسی لیے G20 وفد کو گلمرگ نہیں لے جایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دوست بدلے جا سکتے ہیں پڑوسی نہیں بدل سکتے۔ اگر آپ دوست کے ساتھ پیار سے رہیں گے تو دونوں ترقی کریں گے۔ اگر آپ (مرکزی حکومت) میں ہمت ہے تو جنگ لڑیں۔ ہم روکنے والے نہیں ہیں لیکن ہم پر شک کرنا چھوڑ دیں کیونکہ ہم اس ملک کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ اسی طرح منی پور میں بھی محبت سے کام کرنا ہوگا۔ مسائل محبت سے ہی حل ہوں گے۔

لوک سبھا میں فاروق عبداللہ کی تقریر

نئی دہلی: پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر آج دوسرے روز بھی بحث جاری ہے، آج تحریک عدم اعتماد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے کشمیری پنڈتوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ ’کشمیری پنڈتوں پر ہونے والے مظالم تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ 1947 میں جب قبائلی حملہ آوروں نے حملہ کیا تو مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج کم تھی، تاہم جب ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب نے مل کر لڑنے کا عہد کیا تھا۔ اس وقت ہتھیار نہیں تھے لیکن جذبہ بہت تھا۔ اس دوران پٹیالہ رجمنٹ نے سب سے پہلے ہماری مدد کےلئے آگے آئی‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت میں رہنے پر فخر ہے، لیکن اس ملک کا بھی کچھ فرض ہے۔ یہ ملک صرف ہندوؤں کا نہیں ہے بلکہ تمام مذاہب کے ماننے والے مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں کا ہے۔ پی ایم مودی صرف ایک مذہب کی نمائندگی نہیں کرتے، وہ تمام مذاہب کے ماننے والے عوام کے وزیراعظم ہیں۔

فاروق عبداللہ نے مرکزی وزیر کے اس بیان پر جس میں انہوں نے کہاکہ تھا کہ جموں و کشمیر میں بچپن کی شادیاں بند ہو گئی ہیں پر تنقید کی اور کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے 1928 میں ایک ایکٹ کے ذریعہ بچپن کی شادیوں پر پابندی عائد کی تھی جب سے جموں و کشمیر میں بچپن کی شادیوں پر مکمل پابندی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ’ہم نے کشمیری پنڈتوں کو واپس لانے کی کوشش کی لیکن دوبارہ ان پر حملوں کی وجہ سے اس منصوبہ کو ترک کرنا پڑا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’آپ بتائیں کہ اب تک کتنے کشمیری پنڈت کشمیر میں واپس آ کر آباد ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اب تک ایک بھی پنڈت واپس نہیں آئے۔ ہم ہمیشہ کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ یہ مت کہو کہ ہم بھارت کا حصہ نہیں ہیں یا یہ کہ ہم پاکستانی ہیں۔ ہم نے اس ملک میں رہنے کے لیے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Smriti Irani on Kashmiri pandits: پنڈتوں کی ہجرت پر ایرانی نے کی کانگریس کی تنقید

انہوں نے کہا کہ کشمیر کو محبت کی ضرورت ہے۔ وہاں ابھی امن قائم نہیں ہے، اسی لیے G20 وفد کو گلمرگ نہیں لے جایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دوست بدلے جا سکتے ہیں پڑوسی نہیں بدل سکتے۔ اگر آپ دوست کے ساتھ پیار سے رہیں گے تو دونوں ترقی کریں گے۔ اگر آپ (مرکزی حکومت) میں ہمت ہے تو جنگ لڑیں۔ ہم روکنے والے نہیں ہیں لیکن ہم پر شک کرنا چھوڑ دیں کیونکہ ہم اس ملک کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ اسی طرح منی پور میں بھی محبت سے کام کرنا ہوگا۔ مسائل محبت سے ہی حل ہوں گے۔

Last Updated : Aug 9, 2023, 10:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.