بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے ترجمان راکیش ٹکیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ نئی زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے دوران اب تک 60 کسانوں نے اپنی جان گنوائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہر 16 گھنٹے میں ایک کسان اپنی جان گنوا رہا ہے اور یہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ اس کا جواب دے۔'
مرکزی حکومت کے ساتھ آٹھویں دور کے مذاکرات سے قبل کسان رہنما ٹکیٹ نے یہ بیان دیا۔
واضح رہے کہ اب تک مرکزی حکومت اور کسان یونینز کے درمیان کئی بار بات چیت ہو چکی ہے۔
دریں اثناء شدید سردی کے باوجود کسان گزشتہ کئی روز سے قومی دارالحکومت دہلی کے بارڈر پر مرکزی حکومت کے ذریعے منظور کردہ زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
کسانوں کو ان قوانین سے اس بات کا خدشہ ہے کہ اس سے منیمم سپورٹ پرائس سسٹم (ایم ایس پی)، ایگری کلچرل پروڈیوس مارکٹ کمیٹی کا منڈی سسٹم اور ان قوانین کی وجہ سے وہ کارپوریٹز کے رحم و کرم پر رہنے کو مجبور ہو جائیں گے۔