متعدد ریاستوں کے دورے کے بعد آج راکیش ٹکیت آج غازی پور بارڈر واپس پہنچے۔ جہاں انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ کسان ہر موسم میں کاشتکاری کرتا ہے۔ اسے سردی، گرمی اور بارش سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ 'سردی کے موسم سے شروع ہوئی تحریک اب گرمی کے موسم میں پہنچ گئی ہے اور اس کے بعد کسان برسات میں بھی احتجاج جاری رکھیں گے۔' انہوں نے کہا کہ 'ایک سال میں 24 موسم ہوتے ہیں اور ایک دن میں قریب چھ موسم ہوتے ہیں۔ حکومت کو کیا معلوم کہ موسم کیا ہوتا ہے۔ کاشتکار ہر موسم میں کاشتکاری کرتا ہے اور ہر موسم میں مظاہرہ کرے گا۔'
مختلف ریاستوں میں منعقدہ ہو رہے مہاپنچایت سے متعلق سوال کے جواب میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ کہیں بھی ایم ایس پی پر خرید نہیں ہو رہی ہے۔ ہر ریاست سے کسانوں کی حمایت مل رہی ہے اور امید ہے کہ تحریک کے بعد ہر جگہ کسانوں کو ان کا حق مل جائے گا۔ ایم ایس پی پر فصلوں کی خرید ہونے لگے گی۔ تحریک صحیح سمت میں چل رہی ہے اور چلتی رہے گی۔
مزید پڑھیں:
جیل میں دہلی فسادات کے ملزموں کو قتل کرنے کی سازش، دو گرفتار
حکومت سے مذاکرات پر راکیش ٹکیت نے کہا کہ 'آپ کو سرکار ملے تو ہمیں بتائیے گا۔ ہم بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن سرکار کا پتا نہیں۔ سرکار بس کہہ رہی ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن سرکار ہمیں بھی بتائے کہ بات چیت کہاں اور کیا کرنی ہے۔ 8 مارچ کو یوم خواتین ہے اور کسان مورچے کا یہ فیصلہ ہے کہ اس دن منچ کو خواتین چلائیں گی۔ غازی پور بارڈر پر بھی منچ چلانے کی ذمہ داری خواتین کریں گی۔ خواتین ہماری طاقت ہیں۔'