گرو نانک جینتی کے موقع پر ملک سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے تینوں زرعی قوانین واپس (Farm Laws Repealed) لینے کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے بعد کسانوں کے چہرے پر خوشی دیکھنے کو ملی اور کسانوں نے وزیراعظم کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
وہیں یونائیٹڈ کسان مورچہ نے بھی وزیراعظم کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور مناسب پارلیمانی طریقۂ کار کے ذریعے اعلان کے نافذ ہونے کا انتظار کرنے کی بات کہی ہے۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ کسانوں کی تحریک کی تاریخی فتح ہوگی جو بھارت میں ایک سال سے جاری ہے۔ تاہم اس جدوجہد میں 700 کے قریب کسان ہلاک ہوچکے ہیں جس میں لکھیم پور کھیری معاملہ بھی شامل ہے۔
کسان رہنماؤں نے کہا کہ 'سنیوکت کسان مورچہ (Samyukt Kisan Morcha) وزیر اعظم کو یہ بھی یاد دلانا چاہتا ہے کہ کسانوں کی یہ تحریک نہ صرف تین کالے قوانین کی منسوخی کے لیے تھی بلکہ تمام زرعی مصنوعات کی قانونی ضمانت اور تمام کسانوں کے لیے مناسب قیمت کے لیے بھی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Farm Laws Repealed: 'مودی حکومت کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا'
کسانوں کا یہ اہم مطالبہ ابھی تک زیر التوا ہے۔ اسی طرح بجلی کا ترمیمی بل بھی واپس لینا باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'تمام پیش رفت کا نوٹس لیتے ہوئے، جلد ہی میٹنگ منعقد کی جائے گی اور مزید فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا۔'
اس پورے معاملے پر یوگیندر یادو اور راجیو گودرا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ابھی ہماری لڑائی ختم نہیں ہوئی ہے لیکن اس کامیابی سے ہمیں حوصلہ ملا ہے۔'