مرکزی حکومت کی جانب سے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے Farm Law Repealed اور دیگر مطالبات کو تسلیم کیے جانے کے بعد کسانوں کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ سنگھو اور ٹکری سرحد کے بعد اب غازی پور سرحد بھی پوری طرح سے خالی ہوجائے گی۔ آج کسانوں کا آخری گروپ غازی پور سرحد سے اپنے گاؤں Last Batch of Protesting Farmers Return Home کے لیے روانہ ہوا۔
آج صبح سےہی غازی پور سرحد پر کافی ہلچل نظر آرہی تھی۔ دراصل کسان رہنما راکیش ٹکیت نے منگل کے روز پورے ملک کے کسانوں سے فتح مارچ کو کامیاب بنانے کی اپیل کی تھی جس کے بعد آج تمام کسانوں کے ساتھ راکیش ٹکیت فتح مارچ کا جشن مناتے ہوئے غازی پور سرحد سے اپنے گاؤں کو روانہ ہوئے ہیں۔
کسان تحریک کے دوران غازی پور سرحد ہمیشہ سرخیوں میں نظر آئی۔ غازی پور بارڈر پر کسانوں کی تحریک کی قیادت کرنے والے کسان لیڈر راکیش ٹکیت بھی مسلسل سرخیوں میں رہے۔
تحریک کے دوران کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے واضح کیا تھا کہ وہ غازی پور سرحد سے اس وقت تک گھر نہیں لوٹیں گے جب تک حکومت مطالبات کو تسلیم نہیں کرتی۔
حکومت کی طرف سے مطالبات تسلیم کرنے کے بعد اب کسانوں کی تحریک ختم ہو گئی ہے اور کسان لیڈر راکیش ٹکیت Rakesh Tikait آج غازی پور سرحد سے اپنے گاؤں سیسولی کے لیے روانہ ہو گئے۔ ایک سال 18 دن کے بعد راکیش ٹکیت آج اپنے گھر کی دہلیز پر قدم رکھیں گے۔
پورے جوش و خروش کے ساتھ یہ فتح مارچ غازی پور بارڈ سے مظفرنگر کے سیسولی کے لیے روانہ ہوا۔ فتح مارچ میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد، سینکڑوں ٹریکٹر اور گاڑیاں بھی نظر آئیں۔ غازی پور سرحد سے واپس لوٹے وقت کسان رہنما راکیش ٹکیت نے ٹیکہ لگایا اور تحریک کی حمایت کرنے والے تمام کسانوں اور مزدوروں سمیت مقامی لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ کسانوں کی تحریک ختم نہیں ہوئی بلکہ ملتوی ہوئی ہے۔ ایک ماہ کے بعد حکومت کی جانب سے کسانوں سے کیے گئے وعدوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ ٹکیت کا کہنا ہے کہ بھلے ہی تحریک کو ملتوی کر دیا گیا ہے، لیکن مہاپنچایت کا دور ملک بھر میں جاری رہے گا، وہ ملک کے مختلف حصوں میں جا کر کسانوں سے بات کریں گے اور حکومت کے سامنے ان کے مسائل رکھیں گے۔
جب کسان لیڈر راکیش ٹکیت سے پوچھا گیا کہ تحریک ختم ہونے کے بعد آپ کیا کریں گے تو ٹکیت نے کہا کہ اب وہ پورے ملک میں جا کر تحریک کی تربیت دیں گے۔ کسانوں کی تحریک کے دوران سنکیت کسان مورچہ کے لاکھوں لوگوں کو تربیت ملی۔ ٹکیت نے کہا کہ کسان 'ان داتا بھی ہیں اور فوج داتا بھی ہیں'۔ ہم ملک کو کھانا بھی دیتے ہیں اور فوج بھی دیتے ہیں۔