ETV Bharat / state

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد

پروفیسر شہپر رسول اور پروفیسر عبدالرشید کی سبکدوشی پر جامعہ ملیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر صدر شعبہ اردو پروفیسر شہزاد نجم نے کہا کہ شہرپر رسول تخلیقی شناخت کا ایک اہم حوالہ ہیں۔ وہ علی گڑھ اور جامعہ کی تہذیب کے حسین سنگم ہیں، ان کی نفیس و نستعلیق شخصیت میں ایک مقناطیسی صفت پائی جاتی ہے اور پروفیسر عبدالرشید ماہر لغت، ماہر لسانیات اور معتبر محقق ہیں۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد
author img

By

Published : Nov 3, 2021, 10:47 PM IST

پروفیسر قاضی عبید الرحمن ہاشمی نے کہا کہ پروفیسر شہپر رسول نے شعبے کی علمی و ادبی سرگرمیوں میں نہایت فعال کردار ادا کیا ہے۔ پروفیسر عبدالرشید بہت کم گو لیکن باریک تحقیقی نظر کے حامل ہیں۔ ان کے یہاں ایک خاص قسم کا رکھ رکھاؤ اور وضع داری ہے جو اب اس زمانے میں تقریباً ناپید ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد

پروفیسر شہناز انجم نے شہپر رسول سے اپنے عزیزدارانہ اور دیرینہ تعلقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں نے پروفیسر عنوان چشتی کی نگرانی میں پی ایچ۔ ڈی کیا ہے۔ شہپررسول کا تحقیقی مقالہ ’اردو غزل میں پیکرتراشی‘ ایک حوالے کی کتاب ہے۔ پروفیسر عبدالرشید دہلوی تہذیب کے زندہ مرقع ہیں۔ ان کا غیر معمولی علمی شغف متاثر کن ہے۔

ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی نے شعبہ اردو کو پروفیسر شہپر رسول نے محبت و یگانگت کی یہ فضا قائم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ پروفیسر عبدالرشید بھی انہیں میں سے ہیں، جن کے مزاج میں خاک ساری، ملنساری اور تواضع کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔

پروفیسر احمد محفوظ نے نم دیدہ اور جذباتی لہجے میں کہا کہ پروفیسر شہپر رسول کا شعبے سے رخصت ہونا میرے لیے ذاتی طور پر ایک جذباتی لمحہ ہے۔ پروفیسر عبدالرشید میرے یار غار ہیں۔ بے پناہ شخصی خوبیوں کے مالک ہیں۔ ان کے استغراق اور انہماک کو دیکھتے ہوئے انھیں فنا فی العلم کہنا بے جا نہ ہوگا۔

پروفیسر کوثر مظہری نے شہپر رسول سے اپنے گہرے روابط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمیشہ ہمیں عزیز رکھا۔ ہماری حوصلہ افزائی اور بہتر رہنمائی کی۔ پروفیسر خالد جاوید نے کہا کہ شہپر رسول ان لوگوں میں سے ہیں جن سے مل کر زندگی سے محبت سی ہوجاتی ہے۔

پروفیسر ندیم احمد نے کہا کہ پروفیسر شہپررسول ہم سب کے سرپرست ہیں۔ شعبے میں ان کے ہونے سے ہم بہت سی الجھنوں سے محفوظ رہتے تھے۔ ان کا مشورہ حرف آخر کا درجہ رکھتا تھا۔ پروفیسر عبدالرشید بے حد خوش خلق، مہمان نوازاور اقدار پسند ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:انسانیت کو بچانے پرعالمی رہنماؤں کا ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں زور

ڈاکٹر خالد مبشر نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ بحیثیت استاذ پروفیسر شہپر رسول محض کتاب خواں نہیں ہیں بلکہ وہ کلاس میں لفظوں کو تصویر کردیتے تھے۔ پروفیسر عبدالرشید خالص محقق اور غیرمعمولی عز و انکسار کی حامل شخصیت ہیں۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر ثاقب عمران،ڈاکٹر جاوید حسن اور ڈاکٹر ساجد ذکی فہمی،ڈاکٹر عمران احمد عندلیب،ڈاکٹر سرورالہدیٰ وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔

پروفیسر قاضی عبید الرحمن ہاشمی نے کہا کہ پروفیسر شہپر رسول نے شعبے کی علمی و ادبی سرگرمیوں میں نہایت فعال کردار ادا کیا ہے۔ پروفیسر عبدالرشید بہت کم گو لیکن باریک تحقیقی نظر کے حامل ہیں۔ ان کے یہاں ایک خاص قسم کا رکھ رکھاؤ اور وضع داری ہے جو اب اس زمانے میں تقریباً ناپید ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں الوداعیہ تقریب کا انعقاد

پروفیسر شہناز انجم نے شہپر رسول سے اپنے عزیزدارانہ اور دیرینہ تعلقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں نے پروفیسر عنوان چشتی کی نگرانی میں پی ایچ۔ ڈی کیا ہے۔ شہپررسول کا تحقیقی مقالہ ’اردو غزل میں پیکرتراشی‘ ایک حوالے کی کتاب ہے۔ پروفیسر عبدالرشید دہلوی تہذیب کے زندہ مرقع ہیں۔ ان کا غیر معمولی علمی شغف متاثر کن ہے۔

ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی نے شعبہ اردو کو پروفیسر شہپر رسول نے محبت و یگانگت کی یہ فضا قائم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ پروفیسر عبدالرشید بھی انہیں میں سے ہیں، جن کے مزاج میں خاک ساری، ملنساری اور تواضع کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔

پروفیسر احمد محفوظ نے نم دیدہ اور جذباتی لہجے میں کہا کہ پروفیسر شہپر رسول کا شعبے سے رخصت ہونا میرے لیے ذاتی طور پر ایک جذباتی لمحہ ہے۔ پروفیسر عبدالرشید میرے یار غار ہیں۔ بے پناہ شخصی خوبیوں کے مالک ہیں۔ ان کے استغراق اور انہماک کو دیکھتے ہوئے انھیں فنا فی العلم کہنا بے جا نہ ہوگا۔

پروفیسر کوثر مظہری نے شہپر رسول سے اپنے گہرے روابط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمیشہ ہمیں عزیز رکھا۔ ہماری حوصلہ افزائی اور بہتر رہنمائی کی۔ پروفیسر خالد جاوید نے کہا کہ شہپر رسول ان لوگوں میں سے ہیں جن سے مل کر زندگی سے محبت سی ہوجاتی ہے۔

پروفیسر ندیم احمد نے کہا کہ پروفیسر شہپررسول ہم سب کے سرپرست ہیں۔ شعبے میں ان کے ہونے سے ہم بہت سی الجھنوں سے محفوظ رہتے تھے۔ ان کا مشورہ حرف آخر کا درجہ رکھتا تھا۔ پروفیسر عبدالرشید بے حد خوش خلق، مہمان نوازاور اقدار پسند ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:انسانیت کو بچانے پرعالمی رہنماؤں کا ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں زور

ڈاکٹر خالد مبشر نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ بحیثیت استاذ پروفیسر شہپر رسول محض کتاب خواں نہیں ہیں بلکہ وہ کلاس میں لفظوں کو تصویر کردیتے تھے۔ پروفیسر عبدالرشید خالص محقق اور غیرمعمولی عز و انکسار کی حامل شخصیت ہیں۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر ثاقب عمران،ڈاکٹر جاوید حسن اور ڈاکٹر ساجد ذکی فہمی،ڈاکٹر عمران احمد عندلیب،ڈاکٹر سرورالہدیٰ وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.