ETV Bharat / state

عالمی یوم ڈاک: گوپال بھردواج کے پاس 40 سال پرانے ڈاک ٹکٹ موجود

بھارت سمیت دنیا بھر میں آج ورلڈ پوسٹ ڈے یعنی ڈاک کا عالمی دن منا یا جا تا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد عوام میں ڈاک کے نظام اور اس کی خدمات کے حوالے سے شعور و آگہی پیدا کی جا سکے۔

world post day
عالمی یوم ڈاک پر معروف مورخ گوپال بھردواج سے خاص بات چیت
author img

By

Published : Oct 9, 2020, 10:57 AM IST

معروف مورخ گوپال بھاردواج کا کہنا ہے کہ خطوط کی ظاہری شکل وقت کے ساتھ بدل گئی ہے آج انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

گوپال بھردواج نے کہا کہ ڈاک کی خدمات آج بھی اتنی ہی ضروری ہے جنتی پہلے تھی، آج سے 30-40 سال قبل لوگ پوسٹ مین کا انتظار کرتے تھے پوسٹ مین جب خط لے کر آتا تھا، اس کی عزت کی جاتی تھی، انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس 30-40 سال پرانے ڈاک ٹکٹ موجود ہیں۔ ان کے پاس مختلف ممالک کے ڈاک ٹکٹ بھی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسوری کی بنیاد انگریزوں نے رکھی تھی۔ سنہ 1828 میں خط مسوری سے انگلینڈ بھیجے جاتے تھے۔اور وہاں سے خط آتے بھی تھے، اس کام میں 6 مہینے لگتے تھے۔

عالمی یوم ڈاک پر معروف مورخ گوپال بھردواج سے خاص بات چیت

انہوں نے مزید بتایا کہ 18 ویں صدی میں سنہ 1828 تک ڈاک کی خدمات شروع ہوچکی تھی، انگریزوں کے دور میں تمام خط دہرادون سے 'ڈاک پتھر' پر جمع ہوتے تھے اور پھر وہاں سے سہارنپور جاتے تھے، جہاں سے دیگر مقامات پر بھیجا جاتا تھا۔

گوپال بھردواج نے کہا کہ آج انٹرنیٹ کا دور آگیا ہے ، جس سے دنیا کے کسی بھی کونے میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ لوگ سوشل میڈیا سے دور رہنے کے باوجود بھی بہت قریب محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ڈاک خدمات کی اپنی ایک اہمیت ہے۔

معروف مورخ گوپال بھاردواج کا کہنا ہے کہ خطوط کی ظاہری شکل وقت کے ساتھ بدل گئی ہے آج انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

گوپال بھردواج نے کہا کہ ڈاک کی خدمات آج بھی اتنی ہی ضروری ہے جنتی پہلے تھی، آج سے 30-40 سال قبل لوگ پوسٹ مین کا انتظار کرتے تھے پوسٹ مین جب خط لے کر آتا تھا، اس کی عزت کی جاتی تھی، انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس 30-40 سال پرانے ڈاک ٹکٹ موجود ہیں۔ ان کے پاس مختلف ممالک کے ڈاک ٹکٹ بھی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسوری کی بنیاد انگریزوں نے رکھی تھی۔ سنہ 1828 میں خط مسوری سے انگلینڈ بھیجے جاتے تھے۔اور وہاں سے خط آتے بھی تھے، اس کام میں 6 مہینے لگتے تھے۔

عالمی یوم ڈاک پر معروف مورخ گوپال بھردواج سے خاص بات چیت

انہوں نے مزید بتایا کہ 18 ویں صدی میں سنہ 1828 تک ڈاک کی خدمات شروع ہوچکی تھی، انگریزوں کے دور میں تمام خط دہرادون سے 'ڈاک پتھر' پر جمع ہوتے تھے اور پھر وہاں سے سہارنپور جاتے تھے، جہاں سے دیگر مقامات پر بھیجا جاتا تھا۔

گوپال بھردواج نے کہا کہ آج انٹرنیٹ کا دور آگیا ہے ، جس سے دنیا کے کسی بھی کونے میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ لوگ سوشل میڈیا سے دور رہنے کے باوجود بھی بہت قریب محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ڈاک خدمات کی اپنی ایک اہمیت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.