جس طرح کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں اور ان میں دہلی پولیس کی شبیہ کو بھی مشکوک نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے، اسی ضمن میں عوام کے اندر پولیس کے تئیں اعتماد بھی کم ہوا ہے۔
ایسی ہی داستان محمد فیضان کی ہے جس کے ساتھ پولیس کے ذریعہ کی گئی بربریت کا ویڈیو بھی خوب وائرل ہوا ہے۔
اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سڑک پر کچھ لڑکے زخمی حالت میں گرے ہوئے ہیں اور دہلی پولیس کے جوان انہیں سے زبردستی قومی ترانہ گانے کے لیے کہہ رہے ہیں۔
فیضان کی ماں نے بتایا کہ جب ان کا بیٹا گھر واپس نہیں آیا تو انہوں نے ہسپتالز میں جاکر معلوم کیا، لیکن وہاں اس کا کوئی سراغ نہیں ملا، تو انہوں نے جیوتی نگر تھانہ میں بات کی تو معلوم ہوا کہ اسے تھانہ میں لیکر گئے ہیں لیکن پولیس نے فیضان کو گھر جانے کی اجازت نہیں دی۔
![داستان محمد فیضان کی ہے جس کے ساتھ پولیس کے ذریعہ کی گئی بربریت کا ویڈیو بھی خوب وائرل ہوا ہے](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/dl-ed-02-faizanmotherreactionondeath-avb-7200880_27022020201837_2702f_1582814917_627.jpg)
واضح رہے کہ فیضان کی عمر 23 برس تھی وہ غازی پور مندی میں کام کیا کرتا تھا، اور گھر کے تمام اخراجات کی ذمہ داری فیضان کے کاندھوں پر ہی تھی، والد کا انتقال بہت پہلے ہی ہوچکا تھا اب فیضان اپنے پیچھے ایک ماں اور جوان بہنیں چھوڑ گیا ہے۔