انہوں نے کہا کہ 'مودی کے پانچ برس کے میعاد کار میں ملک کے عوام کی بری حالت ہو گئی ہے۔ بدعنوانی میں روز افزوں اضافہ ہوا ہے جبکہ کسانوں کی آمدنی دگنا کرنے اور اچھے دن لانے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔'
راہل نے اعلان کیا کہ 'اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو 22 لاکھ سرکاری آسامیاں بھری جائیں گی۔اس کے علاوہ 'نیائے' اسکیم کے تحت ہر برس 25 کروڑ خاندانوں کو 72 ہزار روپے دیے جائیں گے۔'
راہل گاندھی نے سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'محترمہ مایاوتی اور اکھلیش یادو کا ریموٹ کنٹرول وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھ میں ہے۔ آج تک دونوں نے بی جے پی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو نے تو وزیر اعظم بننے کے لیے مودی کو 'آشیرواد' تک دے دیا ہے لیکن کانگریس پر کوئی دباؤ نہیں بنا سکتا۔'
پہلے سیتا پور کے بسواں اور بارہ بنکی کے رام گڑھ میں دو انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بدعنوانی کو فروغ دینے کا الزام لگایا ساتھ ہی رفائل جنگی طیارہ سودا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح سے ایک مخصوص سرمایہ کار کے فائدے کے لیے ٹینڈر کو تبدیل کیا گیا۔
راہل نے کہا کہ 'نریندر مودی نے 15 سرمایہ کاروں کے 5.55 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے لیکن دوسری جانب انہوں نے ملک کے عوام سے 15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے نوٹ بندی اور 'گبر سنگھ ٹیکس' (جی ایس ٹی) کے ذریعہ ملک کی معیشت کو برباد کر دیا ہے اور بے روزگاری میں اضافہ کیا ہے۔'
وزیراعظم کو 15 منٹ کے مباحثہ کا چیلینج دیتے ہوئے کانگریس کے صدر نے کہا کہ 'مودی ان کے چیلینج کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے بدعنوانی کا دفاع نہیں کر سکیں گے۔ مودی جی کے ساتھ ایک کھلی بحث ہونا چاہیے، میں چیلینج کرسکتا ہوں کہ مودی ملک کو اپنا چہرہ دکھانے کے لائق نہیں رہیں گے۔'