ETV Bharat / state

کشمیر کے حالات انتہائی ابتر: فیکٹ فائنڈنگ ٹیم

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر کے حالات سے میڈیا اور سِول سوسائٹی کے نمائندوں کو واقف کروایا۔

کشمیر کے حالات انتہائی ابتر: فیکٹ فائنڈنگ ٹیم
author img

By

Published : Aug 14, 2019, 8:43 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 12:56 AM IST

آرٹیکل 370 کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کے بعد پوری وادی میں جو صورتحال بنی ہوئی ہے، اسے حکومت کی جانب سے پرامن بتانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ سول سوسائٹی کی ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے حال ہی میں جموں و کشمیر کا دورہ کرکے وہاں کے حالات سے واقفیت حاصل کی اور اس ٹیم کا دعویٰ ہے کہ وادی میں حالات انتہائی ابتر ہیں۔

کشمیر کے حالات انتہائی ابتر: فیکٹ فائنڈنگ ٹیم
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم میں مشہور ماہر اقتصادیات جین دیریز، بائیں بازو کی رہنما کویتا کرشنن، سماجی کارکن میمونہ ملا اور نیشنل الائنس پیپلز مومنٹ کے ویمل بھائی شامل ہیں۔ٹیم کے ارکان نے آج دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں حکومت کے ذریعہ وادی میں پر سکون صورتحال قائم ہونے کے دعوؤں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ 'وادی کی زمینی صورتحال بالکل مختلف ہے، وہاں لوگوں میں غصہ، بے چینی اور غم ہے۔'ارکان نے کشمیر میں بڑے پیمانہ پر احتجاجی مظاہروں کا خدشہ ظاہر کیا۔فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو آج ایک ویڈیو ڈاکیومنٹری بھی پیش کرنا تھا، جس کی اسکریننگ کی اجازت نہیں ملی۔ کویتا کرشنن نے کہا کہ کشمیر ناراض ہے، عوام میں عدم اعتماد کی لہر ہے۔ٹیم نے بتایا کہ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ جو لوگ بھارت کی تعریف کرتے تھے انہیں بھی حراست میں رکھا گیا ہے۔میمونہ ملا نے کہا کہ 'بھارت نے کشمیر کا منگل سوتر اتار پھینکا ہے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ ان کا رشتہ اب ختم ہوچکا ہے اور اب رشتوں میں تلخی آچکی ہے۔'انہوں نے کہا کہ 'حکومت ہند نے کشمیر کو ایک جیل خانہ میں تبدیل کردیا ہے جبکہ انہیں اس بات کا خوف ہے کہ حکومت وہاں فلسطین جیسے حالات بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔'

آرٹیکل 370 کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کے بعد پوری وادی میں جو صورتحال بنی ہوئی ہے، اسے حکومت کی جانب سے پرامن بتانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ سول سوسائٹی کی ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے حال ہی میں جموں و کشمیر کا دورہ کرکے وہاں کے حالات سے واقفیت حاصل کی اور اس ٹیم کا دعویٰ ہے کہ وادی میں حالات انتہائی ابتر ہیں۔

کشمیر کے حالات انتہائی ابتر: فیکٹ فائنڈنگ ٹیم
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم میں مشہور ماہر اقتصادیات جین دیریز، بائیں بازو کی رہنما کویتا کرشنن، سماجی کارکن میمونہ ملا اور نیشنل الائنس پیپلز مومنٹ کے ویمل بھائی شامل ہیں۔ٹیم کے ارکان نے آج دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں حکومت کے ذریعہ وادی میں پر سکون صورتحال قائم ہونے کے دعوؤں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ 'وادی کی زمینی صورتحال بالکل مختلف ہے، وہاں لوگوں میں غصہ، بے چینی اور غم ہے۔'ارکان نے کشمیر میں بڑے پیمانہ پر احتجاجی مظاہروں کا خدشہ ظاہر کیا۔فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو آج ایک ویڈیو ڈاکیومنٹری بھی پیش کرنا تھا، جس کی اسکریننگ کی اجازت نہیں ملی۔ کویتا کرشنن نے کہا کہ کشمیر ناراض ہے، عوام میں عدم اعتماد کی لہر ہے۔ٹیم نے بتایا کہ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ جو لوگ بھارت کی تعریف کرتے تھے انہیں بھی حراست میں رکھا گیا ہے۔میمونہ ملا نے کہا کہ 'بھارت نے کشمیر کا منگل سوتر اتار پھینکا ہے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ ان کا رشتہ اب ختم ہوچکا ہے اور اب رشتوں میں تلخی آچکی ہے۔'انہوں نے کہا کہ 'حکومت ہند نے کشمیر کو ایک جیل خانہ میں تبدیل کردیا ہے جبکہ انہیں اس بات کا خوف ہے کہ حکومت وہاں فلسطین جیسے حالات بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔'
Intro:"بھارت نے کشمیر کا منگل سوتر چھین لیا ہے"

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے میڈیا اور سول سوسائٹی کو کشمیریوں کے مسائل سے روبرو کروایا

نئی دہلی

آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کے بعد پوری وادی میں جو صورتحال بنی ہے، اسے سرکار پرامن قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ سول سوسائٹی کی ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم جس نے حال ہی میں جموں و کشمیر کا دورہ کیا وہ سرکار کے دعووں کو سراسر غلط قرار دیرہی ہے۔
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم میں مشہور ماہر اقتصادیات جین دیریز، بائیں بازو کی رہنما کویتا کرشنن، سماجی کارکن میمونہ ملا اور نیشنل الائنس پیپلز مومنٹ کے ویمل بھائی شامل تھے۔
انہوں نے آج یہاں پریس کلب آف انڈیا میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں حکومت کے ذریعہ وادی میں پر سکون صورتحال قائم ہونے کے دعووں کو خارج کرے ہوئے کہا کہ وادی کی زمینی صورتحال بالکل مختلف ہے، وہاں لوگوں میں غصہ، بے چینی اور غم ہے، وہ عید کے گزرنے کا انتظار کر رہے ہیں، جس کے بعد بڑے پیمانے ہر احتجاجی مظاہرے ہونگے۔
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو آج ایک ویڈیو دستاویز بھی پیش کرنا تھا، جس کی اسکریننگ کی اجازت نہیں ملی۔ کویتا کرشنن نے کہا کشمیر ناراض ہے، عوام میں بداعتمادی کی لہر پھیل گئی ہے، وہاں لوگ کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ انڈیا کے گیت گاتے تھے، انہیں بھی حراست میں رکھا گیا ہے۔
میمونہ ملا نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کا منگل سوتر اتار پھینکا ہے جس کے بعد اب کشمیر سے رشتہ ختم، اب سارے تعلقات تلخ ہیں ۔ کشمیر کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ حکومت ہند نے کشمیر کو جیل بنا دیا ہے، انہیں خوف ہے کہ حکومت اسے فلسطین بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہو ں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہند آرٹیکل 370 بحال کرے اور کشمیر کو آزادانہ طور پر سانس لینے دے۔




Body:@


Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 12:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.